Book Name:سادات کرام کے فضائل

حَالکہے سُننے والے پر واجِب ہےکہ فوراً اللہ عَزَّ  وَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائےکہےاوراتنی آوازسےکہےکہ جسے چھینک آئی وہ خُودسن لے۔(بہارِشريعت،حصّہ۱۶،ص۱۱۹)جواب سُن کرچھینکنےوالی کہے یَغفِرُ اللہُ لَنَاوَلَکُمْ(یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے)یا یہ کہےیَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ(یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے۔)(فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۲۶) مرآۃ المناجیح میں ہے کہ جو کوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَال کہے اور اپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا۔ (مرآۃ المناجیح،۶/۳۹۶)حضرت مولائے کائنات،عَلِیُّ الْمُرْتَضیٰکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:جوکوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالکہےتو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مُبْتَلا نہیں ہوگا۔(مرقاۃ المفاتیح، ۸ /۴۹۹،تحت الحدیث:۴۷۳۹) چھینک کا جواب ایک مَرتبہ واجِب ہےدوسری بار چھینک آئے اوروہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےتودوبارہ جواب واجِب نہیں بلکہ مستحب ہے۔(فتاویٰ ہندیۃ،۵/ ۳۲۶)جواب اُس صورت میں واجِب ہوگاجب چھینکنےوالا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےاورحَمْد نہ کرےتوجواب نہیں۔(بہارِ شريعت،حصّہ۱۶ ،ص۱۲۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی 2 کُتُب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16 (304 صَفْحات)،120صَفْحات پر مُشْتَمِل کتاب”سُنّتیں اور آداب“،اَمیرِ اَہلسُنّت کے2 رسائل”101 مَدَنی پھول“ اور”163 مَدَنی پھول“ھَدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور اِس کا مُطَالَعَہ فرمائیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد