Book Name:سادات کرام کے فضائل

میں بَیان کیا کہ کاشِفُ الْبُحَیْرَہ نے ایک سَیِّد صاحِب کو مارا تو اُسے اسی رات خواب میں جنابِ رِسالتِ مآب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اِس حال میں زِیارت ہوئی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس سے اِعْرَاض فرمارہےہیں(یعنی رُخِ اَنْوَر پھیر رہے ہیں)۔اُس نے عَرْض کی:یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میرا کیاگناہ ہے؟فرمایا:تُو مجھے مارتا ہے،حالانکہ میں قِیامت کے دِن تیرا شَفِیْع(یعنی شَفاعَت کرنے والا)ہوں۔اُس نے عَرْض کی،یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !مجھے یاد نہیں کہ میں نے آپ کو مارا ہو۔اِرْشادفرمایا:کیا تُو نے میری اَوْلاد کو نہیں مارا؟ اُس نے عَرْض کی:ہاں۔فرمایا:تیری ضَرْب(مار) میری ہی کَلائی پر لگی۔پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی مُبارَک کَلائی نکال کر دِکھائی جس پر وَرم (Swelling) تھا جیسے کہ شہد کی مکّھی نے ڈنک مارا ہو۔ ہم اللہتعالیٰ سے عافِیّت کا سُوال کرتے ہیں۔(برکاتِ آلِ رسول،ص ۲۶۷-۲۶۸)

مَحفوظ سَدا رکھنا شہا! بے اَدَبوں سے                                                                                                   اور مجھ سے بھی سَر زَد نہ کبھی بے اَدَبی ہو

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۱۵)

مجلس مکتبۃُ المدینہ

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!معلوم ہوا کہ ساداتِ کِرام کا مُعَامَلَہ بڑا ہی نازُک ہے کہ جو بَدبخت اِنہیں اَذِیَّت دیتا ہے تو دَر حقیقت وہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تکلیف پہنچاتا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی مَول لیتا ہے اور یُوں وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے لُطْف و کرم سے مَحروم ہوجاتا ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم تمام مسلمانوں بالخُصوص ساداتِ کِرام کا اَدَب بجالائیں،اِنہیں اَذِیَّت دینے سے  بچتی رہیں اور یہ  مَدَنی سوچ پانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوجائیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  عاشِقانِ رَسُول کی  مَدَنی تَحریک دعوتِ اسلامی کم وبیش 104 شُعبہ جات میں نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے میں مَصروف ہے،جن میں سے ایک”مجلس مکتبۃُ المدینہ“بھی ہے ۔شیخِ طَرِیْقَت، اَمیرِ اَہلسُنَّتدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کا آغاز ۱۴۰۶؁ھ بمطابق 1986 ؁ء میں فرمایا