Book Name:سادات کرام کے فضائل

اَبُوصَالِحْ مُوْسیٰ جنگی دوست اور والِدَہ مُحْتَرَمہ کا نام اُمُّ الْخَیر فَاطِمَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا ہے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ والِد کی طرف سے حَسَنِی اور والِدَۂ ماجِدَہ کی طرف سے حُسَیْنِی سَیِّد ہیں۔(شرح شجرہ قادریہ رضویہ عطاریہ،ص۸۳)رَبِیْعُ الآخِر 561سنِ ہِجْری میں بعد نَمازِ مَغرِب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا وِصال مُبارَک ہوا۔(الزیل علی طبقات الحنابلۃ، ۳/۲۵۱)

تُو حُسَیْنِی حَسَنِی کیوں نہ مُحِیُّ الدِّیں ہو               اے خِضْر مَجْمَعِ بَحْرَیْن ہے چَشْمَہ تیرا

(حدائقِ بخشش،ص۱۹)

بَیان  کا خُلاصہ

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!آج کےاِس ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجتماع میں ہمیں ساداتِ کِرام کے فضائل و مناقِب سُننے کی سعادت حاصِل ہوئی چُنانچہ ہم نے سُنا کہ

v   ساداتِ کِرام کی خدمت کرنے والے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اُس کے رَسُول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی کَرم نوازِیوں کے حَق دار قرار پاتے ہیں۔

v    ساداتِ کرام کی خدمت کی بَرَکت سے ایک غیر مُسلِم کو اِیمان کی دَوْلت نصیب ہوئی۔

v    ساداتِ کِرام سے سَیّد ہونے کا ثُبوت طَلَب کرنا  ناراضیِ مُصْطَفٰے کا سبب ہے ۔

v    ساداتِ کِرام  کی خَیر خَواہی اور اُن کا ادب بجالانے میں بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کا کردار ہمارے لئے مَشْعلِ راہ ہے۔

v    ساداتِ کِرام کی تعظیم فَرْض ہے اور اُن کی تَوہین حرام ہے۔

v    ساداتِ کِرام کو اَذِیَّت دینے والادَرْحقیقت رَسُوْلُالله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اَذِیَّت دیتا ہے۔

v    بَیان کےاِخْتِتام پر ہم نے سَرکارِ بغداد،حُضورِ غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےحَسَنِی اورحُسَیْنِی سَیّد ہونے کے