$header_html

Book Name:ALLAH Malik Hai

یَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّ لَوِ اجْتَمَعُوْا لَهٗؕ- (پارہ:17، سورۂ حج:73)

 تم عبادت کرتے ہو وہ ہر گز ایک مکھی (بھی ) پیدا نہیں کر سکیں گے اگرچہ سب اس کیلئے جمع ہو جائیں۔

یہاں دیکھیے! دُوْنِ اللہ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ اِن کے مُتَعلِّق  اللہ پاک نے فرمایا: یہ جو دُوْنِ اللہ ہیں، یہ سارے کے سارے جمع ہو جائیں تب بھی ایک مکّھی تک نہیں بنا سکتے۔

اب عِبَادُ اللہ میں سے ایک عبدُ اللہ کی شان سنیے! قرآنِ کریم میں ہے: حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  جو بہت عظیم شان والے عبدُ اللہ ہیں، آپ فرماتے ہیں:

اَنِّیْۤ اَخْلُقُ لَكُمْ مِّنَ الطِّیْنِ كَهَیْــٴَـةِ الطَّیْرِ فَاَنْفُخُ فِیْهِ فَیَكُوْنُ طَیْرًۢا بِاِذْنِ اللّٰهِۚ- (پارہ:3، سورۂ آل عمران:49)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے جیسی ایک شکل بناتا ہوں پھر اس میں پُھونک ماروں گا تو وہ اللہ کے حکم سے فوراً پرندہ بن جائے گی۔

سُبْحٰنَ اللہ! وہ دُوْنِ اللہ ہیں، جو سارے کے سارے جمع ہو جائیں تو ایک مکھی تک نہیں بنا سکتے، یہ عظیم شان والے عبدُ اللہ ہیں، جو پُورے کا پُورا پرندہ بنا کر، پُھوک مار کر اس میں جان ڈال دیتے ہیں۔

یہ فرق ہمیشہ ذِہن میں رکھا کیجیے! دُوْنِ اللہ اور ہیں، عِبَادُ اللہ اور ہیں۔ دُوْنِ اللہ ہر گز اللہ پاک کے مقابلے میں کسی کی کوئی مدد نہیں کر سکتے اور عِبَادُ اللہ جو ہیں، وہ اللہ پاک کے اِذْن سے، اُس کی اِجَازَت سے، اُس کے دئیے ہوئے اِختیارات اور طاقت سے بندوں کی مدد فرماسکتے ہیں اور فرماتے بھی ہیں۔

اللہ پاک ہمیں درست طریقے سے قرآنِ کریم سیکھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے


 

 



$footer_html