Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
اے عاشقانِ رسول! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رُوح مبارک کی شان کیسی ہے، اس کا تو بیان ممکن ہی نہیں ہے، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جسمانی طَور پر(Physically) اس دُنیا میں کس انداز سے تشریف لائے، اس کی بھی شان نِرالی ہے۔ امام بخاری کے استاد محدِّث عبد الرزاق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی سند سے روایَت کرتے ہیں، حُضور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اے جابِر! اللہ پاک نے سب سے پہلے تمہارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نور پیدا کیا۔([1])
حضرت کعب الاحبار رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوَایت ہے: جب آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی تخلیق ہوئی، اللہ پاک نے یہ نور ان کی پشت مُبَارَک میں رکھا، فرشتے اس کی زیارت کے لئے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے پیچھے صَف باندھ کر کھڑے ہوتے، حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے عَرْض کیا: مولیٰ! میں بھی اس نور کی زیارت چاہتا ہوں۔ آپ کو اس کی زیارت کروائی گئی تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے انگلی سے اس کی جانِب اشارہ کر کے دُرُودِ پاک عَرْض کیا۔اس مقدس نور کے انوار آپ کی پیشانی مُبَارَک(Forehead) میں یوں روشن تھے جیسے سُورج آسمان میں اور چاند اندھیری رات میں، آپ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی پیشانی سے پرندوں کے چہچہانے(Birds Chirping) جیسی آواز سنتے، عَرْض کیا: الٰہی! یہ کیسی آواز ہے؟ فرمایا: یہ خَاتَمُ النَّبِیِّیْن، سَیِّدُ الْمُرْسَلِین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تسبیح کی آواز ہے۔
جب حضرت شِیْث عَلَیْہِ السَّلَام پیدا ہوئے، آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی پیشانی میں نورِ مصطفےٰ عَلٰی صَاحِبِہِ