Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
نبیوں کو اپنے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مِیْلاد سُنایا، پِھر ہر جگہ ایسی شان کے ساتھ مِیْلادِ مصطفےٰ کا ذِکْر فرمایا کہ .... بس! قربان جائیے!
چنانچہ اس آیتِ کریمہ میں حُضُور انور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بہت ساری صِفَات (Qualities) کے ساتھ میلاد شریف بتایا گیا، فرمایا: اے لوگو! تمہارے پاس وہ رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشریف لے آئے ٭جن کی آمد کی دُھوم دھام انسان کی تخلیق سے بھی پہلے مچ گئی تھی، جن کی آمد کی دُھوم سارے نبی مچا گئے ٭جن کا انتظار دُنیا کو تھا، وہ عظیم الشان اب تمہارے پاس تشریف لے آئے اور یاد رکھو! ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جسمانی طَور پر اگرچہ عرب میں آئے مگر ان کی رسالت تا قیامت ہر ہر گھر میں، ہر دِل میں پہنچی، اِن محبوب نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانیں بھی سُن لو! وہ تم پر ایسے مہربان اور تمہارے ہر حال سے ایسے خبردار ہیں کہ تمہاری تکلیف اُن پر گراں گزرتی ہے تمہارا دِل لینے اور مانگنے سے نہیں بھرتا، ان کا دِل تم کو عطا فرمانے سے نہیں بھرتا، وہ دینے کے حریص ہیں اُن کی رحمتِ عامہ سارے جہانوں کے لئے ہے مگر خاص رحمت ہمیشہ دُنیا میں بھی، قبر میں بھی، حشر میں بھی مؤمنوں کے لئے ہے۔ ([1])
تمام صِفَات لے کر دُنیا میں آئے
صُوفیائے کرام اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں: اللہ پاک نے رُوحِ مصطفےٰ کو نورانی صُورت دے کر بھیجا ٭آپ کا سر مبارک برکت سے ٭مبارک آنکھیں حیا سے ٭کان شریف عزّت سے ٭زبان مبارک ذِکْر سے ٭ہونٹ مبارک تسبیح سے ٭چہرۂ پاک رضائے