Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
آپ پشتِ نوح میں کشتی پر سُوار ہوئے، جب طوفان نے کُفّار کے جھوٹے خُدا اور اس کے بچاریوں کو ڈبو دیا۔
تُنْقَلُ مِنْ صَالبٍ إِلَى رَحِمٍ إِذَا مَضَى عَالَمٌ بَدَا طَبَقُ
آپ پاک پشتوں سے رحموں کی طرف منتقل ہوتے رہے، ایک طبقے کے بعد دوسرا طبقہ ظاہر ہوا
وَأَنْتَ لَمَّا وُلِدْتَ أَشْرَقَتِ الْأَرْضُ وَضَاءَتْ بِنُورِكَ الْأُفُقُ
آپ کی ولادت کے وقت زمین روشن ہوئی، آسمان آپ کے نور سے چمک اُٹھا
فَنَحْنُ فِي الضِّيَاءِ وَفِي النُّورِ وَسُبِلِ الرَّشَادِ نَخْتَرِقُ([1])
ہم اسی نور کی روشنی میں ہدایت کے راستوں پر چل رہے ہیں
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی تشریف فرما ہیں، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان بھی موجود ہیں، اس نُورانی محفل میں حضرت عبّاس رَضِیَ اللہ عنہما نے نُور والے آقا، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کے واقعات بیان کئے۔ اسی کو تو محفلِ مِیْلاد کہتے ہیں۔ پتا چلا مِیْلاد منانا کوئی نئی بات نہیں بلکہ شروع ہی سے مسلمانوں کا طریقہ کار ہے۔
علامہ سہیلی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: شیطان 4 مرتبہ چِلّا کر رویا؛ (1): جب ملعون ہوا (یعنی بارگاہِ الٰہی سے دھتکارا گیا) (2): جب زمین پر اُترا (3): سُوْرَۂِ فَاتِحَة نازِل ہونے کے وَقْت اور (4): رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وِلادتِ باسعادت کے وَقْت۔([2]) حضرت عِکرمہ رَضِیَ