Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام روشن تھا، آپ کی وِلادت(Birth) ہوئی تو فرشتے مُبَارَک باد دینے آئے۔([1])
چنانچہ حضرت شِیْث عَلَیْہِ السَّلَام کا نِکاح اپنے زمانے کی نہایت حسین اور افضل ترین خاتون حضرت بیضاء رَضِیَ اللہ عنہا سے ہوا،([2]) حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے نِکاح کا خطبہ پڑھا اور فرشتے گواہ ہوئے۔([3])
حضرت شِیْث عَلَیْہِ السَّلَام کے بعد ان کے شہزادے حضرت اَنُوش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ ہوئے، اس کے بعد ان کے بیٹے حضرت قینان اور پھر حضرت ادریس عَلَیْہِ السَّلَام، الغرض حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام سے لے کر حضرت عبداللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ تک پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سارے آباء واَجْداد اہلِ ایمان، پاکیزہ اور باکردار تھے۔
٭ نورِمصطفےٰصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دنیا میں جلوہ گری سے پہلےدنیا کے تمام بُت منہ کے بل گرے ہوئے پائے گئے۔([4]) ٭بادشاہوں کے تخت(Thrones) الٹ دئیے گئے ٭ جانوروں کو بولنے کی طاقت دی گئی، مشرق کے پرندوں نے مغرِب والوں کو خوشخبریاں دیں، قریش کے چوپایوں نے کہا: ربِّ کعبہ کی قسم! وہ دُنیا کے اِمام اور اہلِ دنیا کے لئے سُورج ہیں۔([5]) ٭قریش جو سخت قحط سالی کا شکار تھے، رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تشریف آوری کے دنوں میں قحط سالی دور ہوئی، زمین سرسبز(Lush Green) ہو گئی اور
[1]...شرح الزرقانى على المواہب ، المقصد الاول، فى تشریف الله تعالى...الخ، جلد:1 صفحہ:124۔
[2]...حجۃ الله على العالمين، القسم الثانى، الباب الاول، فى بدء خلق نوره...الخ، صفح:163۔
[3]...شرح الزرقانى على المواہب ، المقصد الاول، فى تشريف الله تعالى...الخ، جلد:1، صفحہ:124۔
[4]...مواہب اللدنیۃ، المقصد الاول...الخ، آيات حملہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، جلد:1، صفحہ:61خلاصۃً۔
[5]...مواہب اللدنیۃ، المقصد الاول...الخ، آيات حملہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، جلد:1، صفحہ:62-63بتغیر قلیل۔