Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai
میں آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ والسَّلَام کو تمام جہانوں کیلئے ”رَحمت“قرار دیا۔٭سورۂ قلم آیت نمبر 4 میں آپ کو ”صاحبِ خُلْقِ عظیم“ فرمایا۔٭ سورۂ بَنِی اِسْرائیل آیت نمبر 1 میں صاحبِ معراج فرمایا گیا۔٭سورۂ بَقَرہ آیت نمبر 33 میں ”دُعائےابراہیمی“قرار دیا۔٭سورۂ صَفّ آیت نمبر 6میں”بشارتِ عیسیٰ“ فرمایاگیا۔٭سورۂ کوثَرآیت نمبر1میں”صاحبِ کوثر“اور٭سورۂ بَنیِ اسرائیل آیت نمبر79میں ”صاحبِ مقامِ محمود“قرار دیا گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو! آپ نےسُناکہ قرآنِ کریم میں خود ربّ کریم اپنے محبوب کی تعریف فرما رہاہے۔اپنےمحبوب کےاَوصاف ،شان وعظمت اورخصوصیات کو اپنے پاکیزہ کلام میں بیان فرمارہاہے۔جن کی تعریف خود اُن کا ربّ کریم فرمائے توکسی انسان کے بس کی بات نہیں کہ اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعریف کا حق ادا کرسکے۔
پیارےاسلامی بھائیو!ہم پیارےآقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شانِ اقدس ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکےفضائل اور خصوصیات سُن رہےہیں۔یقیناً ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی شان تو بے مثال ہے ، یقیناًجس ذاتِ بابرکات پر اللہ پاک کافضلِ عظیم ہواُس کی فضیلت کون شمارکرسکتاہے؟
حضرت امام قاضی عِیاض مالِکی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ”شفاءشریف“میں لکھتے ہیں:حَارَتِ الْعُقُولُ فِي تَقْدِيرِ فَضْلِہٖ عَلَيْهِ وَخَرِسَتِ الْأَلْسُنُ یعنی اللہ کریم کا جو فضل حضور اقدس صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر ہے ، اِس کااندازہ کرنےسےعقلیں حیران ہیں اور زبانیں عاجز ہیں۔(الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ،۱ /۱۰۳)