Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
تکبیرِ تشریق پڑھنے کا قرآنی حکم
پارہ:2، سورۂ بقرہ، آیت:203 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍؕ- (پارہ:2،سورۂ بقرہ:203)
ترجمہ کنزالعرفان: اور گنتی کے دنوں میں اللہ کا ذکر کرو ۔
تفسیرِ صراط الجنان میں ہے: گنتی کے دنوں سے مراد اَیَّامِ تشریق ہیں اور ذِکْرُ اللہ سے مراد ہے نمازوں کے بعد اور دورانِ حج رَمئ جمرات کے وقت تکبیر کہنا۔ ([1])
تکبیرِ تشریق کب سے کب تک پڑھی جائے!
خیال رہے! نام کے اعتبار سے 11 ذی الحج سے لے کر 13 ذی الحج تک (یعنی 3 دِن ) اَیَّامِ تشریق کہلاتے ہیں لیکن تکبیر ِتشریق پڑھنے کا جو حکم ہے وہ 9 ذی الحج کی فجر سے 13ذی الحج کی عصر تک ہے،بہارِ شریعت میں ہے:9ذی الحج کی فجر سے 13 ذی الحج کی عصر تک ہر فرض نماز جو جماعت کے ساتھ ادا کی گئی،اس کے بعد ایک بار بلند آواز سے تکبیر کہنا واجب ہے اور 3مرتبہ تکبیر کہنا افضل ہے، اسے تکبیرِ تشریق کہتے ہیں ۔
تکبیر ِتشریق یہ ہے: اَللہُ اَکْبَرُ اَللہ ُ اَکْبَرُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَ کْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْد۔
*تکبیرِ تشریق سلام کے فوراً بعد پڑھنا واجِب ہے *اور جو مسبوق ہو یعنی جو جماعت میں دَیْر سے شامِل ہوا اور اس کی چند رکعتیں رہ گئیں، اس کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ اپنی بقیہ رکعتیں پڑھ کر جب سلام پھیرے، اس وقت تکبیر کہے، اس پر بھی تکبیر کہنا واجب ہے۔([2])