Janwaron Par Reham Kijiye

Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا(Social Media) کا دَور ہے، لوگ بیچارے جانور کی، اس کے تڑپنے کی ویڈیوز(Videos) بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر رہے ہوتے ہیں، اللہ پاک ہمیں ہدایت نصیب فرمائے! یہ وقت تماشا دیکھنے کا نہیں بلکہ رَحم دِلی کے سبب آنسو بہانے کا ہے، اُس جانور کی خوش قسمتی کہ وہ اللہ پاک کے نام پر قربان ہو رہا ہے، اس کی خوش قسمتی پر رشک کرنے کا وقت ہے۔ 

(2):ایک کے سامنے دُوسرے کو ذَبح مت کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو!  ذبیحہ(یعنی جس جانور کو ذبح  کرنا ہو اس) کے ساتھ بھلائی کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ  ایک جانور کے سامنے دوسرے جانور کو ذبح نہ کیا جائے۔ بالخصوص ماں کے سامنے اس کے بچے کو یا بچّے کے سامنے اُس کی ماں کو ہر گز ذَبح مت کیجئے!

(3):ذَبح کے لئے نَرْمِی سے لے جائیے!

ذَبیحہ پر رَحْم کی ایک صُورت یہ بھی ہے کہ جانور کو کھینچا نہ جائے، گھسیٹا نہ جائے بلکہ ذَبح کے لئے نہایت نرمی سے لے جایا جائے۔ حضرت ابوسعید خدری  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  ایک شخص کے قریب سے گزرے، وہ بکری کو کان سے پکڑ کر کھینچتے ہوئے لے جا رہا تھا، رحمتِ دوعالَم، نورِ  مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  نے فرمایا: اس کا کان چھوڑ دو! گردن کے قریب سے پکڑو!      ([1])

(4): چُھری پہلے سے تیزکر لیجئے!

ذبیحہ کو آرام پہنچانے کی ایک صُورت سرورِ عالَم، نورِ  مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  نے یہ


 

 



[1]...ابن ماجہ، باب اذا ذبحتم فاحسنوا، صفحہ:517، حدیث:3171۔