Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
لئے 10ذی الحج کو یَوْمُ النَّحْر (یعنی قربانی کا دن) کہتے ہیں *اس کے بعد کے جو 3 دِن ہیں (11، 12 اور 13ذی الحج ) اِن کو اَیَّامِ تشریق کہا جاتا ہے۔
حضرت مُعَاذ بن جَبل رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہےکہ اللہ پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:جس نے 5راتوں کو زندہ کیا (یعنی جاگ کر عبادت میں گزارا)، اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔وہ 5راتیں یہ ہیں: (1): لَيْلَةُ التَّرْوِيَہ (یعنی 8 ذی الحج کی رات) (2): لَيْلَةُ الْعَرَفَہ(یعنی9 ذی الحج کی رات) (3):لَيْلَةُ النَّحْر (یعنی 10ذی الحج کی رات) (4):لَيْلَةُ الْفِطْر (یعنی عید الفطر کی چاند رات) (5):لَيْلَةُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَان ( یعنی شب براءَت)۔([1])
اے عاشقانِ رسول!عِبَادت جب بھی کی جائے، اس کی برکتیں ہی برکتیں ہیں، فضیلتیں ہی فضیلتیں ہیں، البتہ یہ اَیَّام جو ابھی ہم گزار رہے ہیں اور یہ راتیں جو حدیثِ پاک میں بیان ہوئیں، یہ بطورِ خاص عبادت کی راتیں ہیں، ہمیں چاہئے کہ اپنی مصروفیات میں کچھ کمی لائیں،وقت نکالیں اور یہ راتیں عبادت میں گزاریں*فرض نماز تو پڑھنی ہی پڑھنی ہے اس کے ساتھ ساتھ نفل نماز پڑھیں*تلاوتِ قرآن کریں *ذکرُ اللہ کریں *درودِ پاک پڑھیں* دینی کتابیں پڑھیں* عِلْمِ دِین سیکھیں، غرض کسی نہ کسی طرح ہماری یہ راتیں عِبَادت ہی میں گزریں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ڈھیروں نیکیاں نصیب ہوں گی، ثواب ملے گا اور اللہ پاک نے چاہا تو اِن ْشَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! جنّت میں داخلہ بھی نصیب ہو ہی جائے گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد