Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
حدیثِ پاک میں ہے: اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت اَفْضَل تَرین عَمَل ہے۔([1])
اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *عِلْمِ دِین سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول! ابھی جو اَیَّام ہم گزار رہے ہیں یعنی 8 ، 9 ، 10ذی الحج اور اس سے آگے 11تا 13ذی الحج، یہ انتہائی اہم اور فضیلت والے اَیَّام ہیں۔
*اللہ پاک کے نبی حضرتِ ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام نے جس رات بیٹے کی قربانی کے متعلق خواب دیکھا اس سے اگلا دن 8 ذی الحج کا دِن تھا۔ اس دن حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام غور و فکر کرتے رہے کہ یہ خواب اللہ پاک کی طرف سے وحی ہے یا نہیں؟ اس لئے 8ذی الحج کو یَوْمُ التَّرْوِیَہ (یعنی سوچ بچار کا دن) کہا جاتا ہے* 9ذی الحج کو حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام پہچان گئے کہ یہ خواب اللہ کی طرف سے وحی ہے، اس لئے 9ذی الحج کو یَوْمُ الْعَرْفَہ (یعنی پہچاننے کا دن) کہا جاتا ہے *پھر 10 ذی الحج کو حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے شہزادے حضرتِ اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے گلے پر چُھری رکھی اور اطاعت و فرمانبرداری، محبتِ اِلٰہی، جذبۂ ایثار و قربانی کی لازوال مثال قائم فرمائی، حضرتِ اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے فِدْیہ میں جنّت سے مینڈھا (Sheep) لایا گیا اور حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے اس کی قربانی فرمائی،اس