Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

(پارہ:30 ،سورۂ عبس:23) ترجَمہ کَنْزُ العرفان: یقینا اس نے اب تک پورا نہ کیا جو اللہ نے اسے حکم دیا تھا

ہمیں 5نمازوں کا حکم دیا گیا، ہم سے پُوری پڑھی نہیں جاتیں، 12 ماہ میں صرف ایک مہینے کے روزے فرض ہوئے، ہم سے رکھے نہیں جاتے، 100 روپے میں سے صِرْف ڈھائی روپے وہ بھی شرائط پُوری ہونے کی صُورت میں زکوٰۃ فرض کی گئی، ہم سے دِی نہیں جاتی، شرائط پوری ہونے کی صُورت میں زِندگی بھر میں صِرْف ایک بار حج کا حکم دیا گیا، ہم کر نہیں پاتے، قرآن کی تلاوت، درودِ پاک کی کثرت، ذِکْر و اَذْکار، ماں باپ کی فرمانبرداری، صلہ رحمی، عزیز رشتہ داروں، پڑوسیوں سے نیک سلوک، نگاہوں کی حفاظت، زبان، ہاتھ، دِل کی حفاظت، ناپ تول میں ایمان داری، حلال کمانا، حلال کھانا غرض سینکڑوں اَحْکام دئیے گئے، زِندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا گیا، زندگی کے ہر ہر مرحلے کے متعلق راہنمائی دی گئی مگر ہمارا حال...!! ہم نے اَحْکام پُورے نہ کئے، موت سَر پر کھڑی ہے، ہم غفلت میں ہیں، قبر کا ہولناک گڑھا سامنے ہے، ہم سدھرنے کا نام نہیں لیتے، روزِ قیامت اُٹھایا جائے گا مگر ہمیں اِحْسَاس نہیں ہوتا۔

قبر کا معاملہ آسان نہیں

پیارے اسلامی بھائیو! * ہم نے اپنے سامنے لوگوں کو مرتے دیکھا ہو گا مگر یاد رکھئے! مرنا آسان نہیں ہے*ہم نے اپنے ہاتھوں سے میت کو کفن پہنایا ہو گا ،کفن پہنانا آسان ہے، مگر پہننا آسان نہیں* ہم نے جنازے کو کندھا دیا ہو گا مگر جنازے کی چارپائی پر لیٹ کر 4 کندھوں پر سُوار ہونا آسان نہیں*ہم نے بہت ساروں کو قبر میں اُتارا ہو گا یاد رکھئے! قبر میں اُتارنا آسان ہے، مگر قبر میں اُترنا آسان نہیں۔ معاملہ واقعی  سخت دُشوار ہے۔

ذرا تَصَوُّر تو باندھئے! جیسے رُوئی کے ڈھیر میں کانٹے دار ٹہنی رکھ کر ایک جھٹکے سے کھینچ