Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

ہے؟ (3):تُو اس ہستی (یعنی آخری نبی،مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم) کے متعلق کیا کہا کرتاتھا؟

یہ تینوں سُوال عقیدے کے ہیں۔ لہٰذاہمیشہ اپنا عقیدہ مضبوط رکھئے! اللہ پاک سےمتعلق، آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم سے متعلق، اللہ پاک کی کتابوں، اس کے رسولوں، فرشتوں کے متعلق، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان ، اہلِ بیتِ اطہار سے متعلق ہمیشہ وہی عقیدہ رکھئے! جو صحابۂ کرام، اَوْلیائے کرام اور صدیوں سے عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کا عقیدہ رہا ہے۔

اگر ہم دُرُست اسلامی عقائد اپنائیں اور ان پر ہمیشہ قائِم رہیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! عذابِ قبر سے بچ جائیں گے۔

قبر حدنگاہ تک وسیع کر دی جاتی ہے

حضرت عبْدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ مصطفےٰجانِ رحمت، شمع بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:جب مردے کو قبر میں رکھ کر لوگ پلٹتے ہیں تو مُردہ ان کے قدموں کی آواز سنتا ہے پھر  جب بیٹھ جاتا ہے تو اس سے پوچھا جاتا ہے :تیرا ربّ کون ہے؟وہ کہتا ہے : اللہ پاک۔ پھر سوال ہوتا ہے:تیرا دین کیا ہے؟وہ کہتا ہے:اسلام۔پھر پوچھا جاتا ہے : تیرے نبی کون ہیں؟ وہ کہتا ہے : حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔ پھر سوال ہوتا ہے : تُوان کے بارے میں کیاجانتاہے؟ وہ کہتا ہے : میں نے انہیں پہچانا اور جو کتاب وہ لے کر آئے میں نےاس کی تصدیق کی۔ چنانچہ اس کی قبر کو حَدِّ نگاہ تک وسیع کر دیا جاتا ہےاور اس کی روح مؤمنین کی اَرواح سے ملا دی جاتی ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا! قبر میں 3 سُوال ہوں گے اور وہ


 

 



[1]... شرح الصدور،صفحہ:91۔