Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

میں دِن گنوانے کے لئے نہیں،نیکیاں کر کے قبر و آخرت کی تیاری کے لئے مخصوص ہے، مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے اپنے آخِری خطبے میں فرمایا:اللہ   پاک نے تمہیں  دُنیا صرف اس لئے عطا فرمائی ہے کہ تم اس کے ذَرِیعے آخِرت کی تیّاری کرو اور اِس لئے عطا نہیں  فرمائی کہ تم اسی کے ہو کر رَہ جاؤ،بے شک دنیا فانی اور آخِرت باقی ہے۔ تمہیں  فانی( دنیا) کہیں  بہکا کر باقی (رہنے والی آخرت)سے غافِل نہ کر دے، فنا ہو جانے والی دنیا کو باقی رہنے والی آخِرت پر تَرجیح نہ دو کیونکہ دنیا چھوٹنے والی ہے اور بیشک  اللہ پاک کی  طرف لَوٹنا ہے۔ اللہ پاک سے ڈرو کیونکہ اس کا ڈر اس کے عذاب کے لئے (رَوک اور) ڈھال اور اللہ پاک تک پہنچنے کا ذَرِیْعہ ہے۔([1])

قبر میں کام آنے والے اعمال

اے عاشقانِ رسول!قبر کی وحشت و تنہائی کو امن و راحت میں، قبر کے اندھیرے کو روشنی میں بدلنے اور قبر کے عذاب سے چھٹکارا پانے کی خواہش ہے تو یقیناً اس کے لئے ابھی سے تیاری کرنی ہو گی۔وہ کونسے کام ہیں؛ جنہیں اپنا کر ہم اپنی قبر کو روشن کر سکتے ہیں؟ قبر کی وحشت و تنہائی سے بچ سکتے ہیں؛ آئیے! سنتے ہیں:

(1):عقیدہ درست رکھئے!

پہلا کام:یہ کہ اپنا عقیدہ درست رکھئے اور ہمیشہ اس پر مضبوطی سے قائِم رہئے! کیونکہ قبر میں اصل امتحان عقیدے ہی کا ہے۔ نماز، روزے، حج، زکوٰۃ وغیرہ کا حساب بھی ہو گا مگر قیامت کے دِن، قبر میں 3سوال ہیں: (1):تیرا رَبّ کون ہے؟ (2):تیرا دِین کیا


 

 



[1]... موسوعہ ابن ابی الدنیا،ذم الدنیا،جلد:5 ،صفحہ:83۔