Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

پابندی کرنا (6):زکوٰۃادا کرنا (7): روزے رکھنا (8):لوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا (9):اور صبر کرنا۔ اس کے عِلاوہ بھی بہت سارے نیک اَعْمَال ہیں، جو عذابِ قبر سے بچاتے  اور قبر کی روشنی کا سبب بنتے ہیں۔ہم نے قبر کی تیاری کرنی ہے، آج اور ابھی سے شروع کرنی ہے، لہٰذا ہم کم از کم بیان کئے گئے 9 نیک کام اپنا لیں اور یہ 4 گُنَاہ چھوڑ دیں،  اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دُنیا بھی سنورے گی، قبر بھی روشن ہو گی اور اللہ پاک نے چاہا تو قیامت کے امتحان میں بھی کامیابی نصیب ہوجائے گی۔ اللہ پاک ہمیں قبر وآخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔  

4 کام چھوڑ دیجئے!

فَقِیْہ اَبُواللَّیْث سمرقندی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جو قبر کی تنہائی  اور گھبراہٹ سے بچنا چاہتا ہے، اسے چاہیے کہ 4 کاموں سے باز رہے۔ جو ایسا کرے گا وہ (اللہ پاک کے فَضْل و کرم سے) قبر کی تنہائی اور گھبراہٹ سے بچ جائے گا۔ وہ  4  کام یہ ہیں: (1):جھوٹ (2):خیانت (3):چغلی (4):پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ 4 گُنَاہ ہیں، ہم عذابِ قبر سے نجات چاہتے ہیں، قبر کی روشنی کے طلب گار ہیں تو ہمیں یہ چار گُنَاہ بھی چھوڑنے ہوں گے:

قبر میں سلامتی کے لئے جھوٹ سے بچئے!

پہلا گُنَاہ: جھوٹ۔ صادِق و امین نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جھوٹ گُنَاہ کی طرف لے جاتا ہے اور گُنَاہ جہنّم میں جانے کا سبب ہے۔ بےشک بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے،


 

 



[1]... تنبیہ الغافلین،صفحہ:19۔