Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

دُنیا میں آنے سے پہلے ہی ہمارے لئے لاکھوں نعمتیں پیدا کر دیں، پھر پانی کی ایک بُوند سے جیتا جاگتا انسان بنا کر اس دُنیا میں بھیج دیا۔ یہی ہماری حقیقت ہے، یہی ہماری اَصْل ہے۔

اب کیا ہم یہاں ہمیشہ رہیں گے؟ نہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

ثُمَّ اَمَاتَهٗ فَاَقْبَرَهٗۙ(۲۱)  (پارہ:30 ،سورۂ عبس:21)

ترجَمہ کَنْزُ العرفان: پھر اُسے موت دی پھر اُسے قبر میں رکھوایا

عنقریب مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام تشریف لائیں گے،رُوح جسم سے نکالی جائے گی اور ہمارے چاہنے والے ہمیں اندھیری قبر میں رکھ کر پلٹ آئیں گے۔

پھر...!! کیا یہاں قِصَّہ تمام ہو گیا؟ نہیں...!!

ثُمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٗؕ(۲۲) (پارہ:30 ،سورۂ عبس:22)

ترجَمہ کَنْزُ العرفان: پھر جب چاہے گا اسے باہر نکالے گا

وہ وقت آئے گا، قبریں کھلیں گی، مُردے پھر سے زِندہ ہوں گے، اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضر ہوں  گے، اَعْمَال کا حساب لیا جائے گا۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے،موت ہمارے سر پر ہے،قبر کا وحشت ناک گڑھا اور قیامت کا ہولناک میدان ہمارے سامنے ہے،حضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام  اس انتظار میں ہیں کہ کب اس بندے کا وقت پُورا ہو اور میں رُوح قبض کر لوں، حضرت اِسْرَافیل عَلَیْہِ السَّلَام  صُور مُنہ میں لئے منتظر ہیں کہ کب حکم ہو اور میں صُور پھُونک کر قیامت برپا کر دوں۔ اب اس صُورتِ حال میں ہمارا حال کیاہے؟ ہمارا اندازِ زندگی، ہمارے طور طریقے، ہمارا چال چلن کیسا ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

كَلَّا لَمَّا یَقْضِ مَاۤ اَمَرَهٗؕ(۲۳)