Book Name:Rizq Mein Izafa Ki Asbab

کفر میں پڑنے کا ایک سبب

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:کَادَ الْفَقْرُ اَنْ یَّکُوْنَ کُفْراً   یعنی قریب ہےکہ فقر(غُربت، محتاجی، تنگدستی) آدمی کو کفر میں ڈال دے۔([1])  

ویسے احادیثِ کریمہ میں غربت کے بہت فضائِل بیان ہوئے ہیں، غربت بُری نہیں بہت اچھی اور فائدے مند ہے مگر غُربت وہ اچھی جو شکر کے ساتھ ہو، جب غربت کے ساتھ شکر کی جگہ شکوہ آتا ہے تو غربت ہلاکت کا سبب بن جاتی ہے۔ پیٹ کی آگ بہت خطرناک آگ ہے، یہ آدمی کو بےبس کر دیتی ہے، جب آدمی پر بھوک کی آزمائش آتی ہے تو خود کو سنبھالنا، ایمان مضبوط رکھنا، اس امتحان میں استقامت کے ساتھ کامیاب ہونا بہت دُشوار ہوتا ہے، بہت لوگ ہیں جو  غربت، محتاجی اور تنگدستی سے تنگ آ کر اللہ پاک پر اعتراضات کرنے لگتے ہیں، کفریہ جملے بکتے ہیں اور ایسے بھی نادان دُنیا میں ہیں جو پیٹ کی آگ بجھانے یا مال و دولت کی حِرْص کی وجہ سے خُود کو غیر مسلم  لکھ دیتے ہیں، خُود کو  غیر مسلم لکھ کر بیرونِ ملک کے وِیزے بھی حاصِل کئے جاتے ہیں ۔ (اَسْتَغْفِرُ اللہ ! اَسْتَغْفِرُاللہ!)

اللہ پاک ہمارا ایمان محفوظ فرمائے، ہمیں سلبِ ایمان کی آفت سے محفوظ رکھے۔ بہر حال! فی زمانہ جتنا ممکن ہو محتاجی سے بچنے  اور بقدرِ کفایت رِزْقِ حلال کمانے کی کوشش کرنے ہی میں عافیت ہے۔

شیطان کے خِلاف ڈھال

حضرت سفیان ثوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بڑے ولئ کامل، عالِمِ باعمل ہیں، آپ کا آخری وقت آیا


 

 



[1]...شعب الایمان،جلد:5،صفحہ:267 ،حدیث:6612۔