Book Name:Rizq Mein Izafa Ki Asbab

سُبْحٰنَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سَبْحٰنَ اللہِ الْعَظِیْم، اَسْتَغْفِرُ اللہ

وہ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ وظیفہ سُن کر چلے گئے، چند دِن کے بعد دوبارہ حاضِر ہوئے اور عرض کیا:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! دُنیا میرے پاس اس کثرت سے آئی ، میں حیران ہوں کہ کہاں اُٹھاؤں اور کہاں رکھوں ۔ ([1])

(2): حضرت سہل بن سعد رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ ایک شخص  بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا اور اپنی تنگدستی و مفلسی کی شکایت کی۔رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:جب تم اپنے گھر داخِل ہوا کرو تو گھر والوں کو سلام کرو! اگر گھر میں کوئی نہ ہو تو مجھ پر سلام عرض کرو اور ایک بار قُل ہُوَ اللہ ُاَحَدْ (یعنی مکمل سُورۂ اِخْلاص) پڑھا کرو۔

وہ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ چلے گئے اور اس پر عمل پیرا ہوئے، جب گھر داخِل ہوتے تو گھر والوں کو سلام کرتے، پھر سُورۂ اِخْلاص شریف پڑھتے، اس کی برکت سے ان پر ایسا کرم ہوا، اللہ پاک نے انہیں اتنا مال عطا فرمایاکہ وہ اپنے ہمسایوں اور رشتہ داروں کی بھی خدمت کرنے لگے۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

رِزْق بھی ایک نعمت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! رِزْق بھی اللہ پاک کی دی ہوئی ایک نعمت ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:


 

 



[1]... خصائصُ الکبرٰی ،جلد:2 ،صفحہ:299 ۔

[2]... تفسیر ِقرطبی،پارہ:30،سورۂ اخلاص،زیرِ آیت:1،جلد:10 ،صفحہ:4765 ۔