Book Name:Rizq Mein Izafa Ki Asbab

تفسیر صراط الجنان میں ہے: جب قومِ عاد نے حضرت ہود عَلَیْہِ السَّلَام  کی دعوت قبول نہ کی تو اللہ پاک  نےاُن  کے کفر کے سبب 3سال تک بارش مَوقوف کردی اور نہایت شدیدقحط نمودار ہوا اور اُن کی عورتوں کوبانجھ کردیا ، جب یہ لوگ بہت پریشان ہوئے تو حضرت ہود عَلَیْہِ السَّلَام نے وعدہ فرمایا کہ اگر وہ اللہ پاک پر ایمان لائیں اور اس کے رسول کی تصدیق کریں اور اس کے حضور توبہ و اِسْتِغْفار کریں تو اللہ پاک بارش بھیجے گا اور اُن کی زمینوں کو سرسبز و شاداب(Lush Green) کرکے تازہ زندگی عطا فرمائے گااور قوت و اَولاد دے گا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

رزق میں اِضافے کا دوسرا سبب: تقویٰ

پارہ:28، سُورَۃُ الطَّلاق، آیت:2 اور 3 میں اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲)

وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ-وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ-

(پارہ:28 ،سورۂ طلاق:2-3)

ترجَمہ کنز ا لعرفان : اور جو اللّٰہ سے ڈرے اللّٰہ اس کے لیے نکلنے کا راستہ بنادے گا اور اسے وہاں  سے روزی دے گا جہاں  اس کا گمان بھی نہ ہو اور جو اللّٰہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے۔

 

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ تقویٰ اختیار کرنے سے بھی رِزْق میں اِضافہ ہوتا ہے اور سُبْحٰنَ اللہ!کیسی برکات ہیں کہ جو تقویٰ اختیار کرتا ہے، اسے رِزْق وہاں سے دیا جاتا ہے، جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہو۔


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان،پارہ:12،سورۂ ہود،زیرِ آیت:52 ،جلد:4 ،صفحہ:450۔