Book Name:Muy e Mubarak Ke Waqiat
مَعَکَ یعنی خالد ! جب تک یہ بال تمہارے پاس رہیں گے ، ان کی برکت سے تم ہمیشہ غالِب رہو گے۔
حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اس وقت سے مَیں نے مُوئے مبارک اپنی ٹوپی کے اگلے حِصّے میں محفوظ کر لئے ، مَیں جب بھی دشمنوں کے مقابلے پر جاتا ہوں تو مُوئے مبارک کی برکت سے دُشمن ہمیشہ شکست کھاتے ہیں۔ ( [1] )
تبرکات سے متعلق دلائل مانگناکیسا... ؟
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نےسنا کہ مُوئے مبارک کی کیسی کیسی عظیم برکتیں ہیں۔ الحمد للہ ! آج بھی بعض عُشّاق کے پاس مُوئے مبارک تشریف فرما ہیں ، وہ وقتاً فوقتاً زیارت بھی کرواتے رہتے ہیں ، جب بھی موقع ملے ، کوشش کر کے زیارت سے مُشَرَّف ہونا چاہئے ، اگر بالفرض کچھ دیر کے لئے لائِن میں لگ کر انتظار بھی کرنا پڑے تو کیا حرج ہے ، یقین مانئے ! مُوئے مبارک کی ایک جھلک نظر آجائے ، اس کے لئے آدمی دُنیا بھر کی دولت بھی خرچ کرے تو کم ہے۔ بعض عقل کے گھوڑے دوڑانے والے ایسے موقع پر مختلف قسم کے سوالات اُٹھاتے ہیں ، یہ نادان خود بھی محروم رہتے ہیں اور دوسروں کا بھی ذِہن خراب کرتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ایسے نادانوں سے محفوظ رکھے۔
اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، امام احمدرضاخان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں ( خلاصہ ) : یہ حقیقت ہے کہ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے آثارِ شریفہ سے تَبَرُّک زمانۂ رسالت و زمانۂ صحابہ کرام علیہمُ الرّضوان سے لے کر آج تک رائِج و معمول ہے اور اس