Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein
پیارے اسلامی بھائیو ! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے ، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے : * رِضَائے اِلٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * عِلْمِ دین سیکھوں گا * پورا بیان سُنوں گا * ادب سے بیٹھوں گا * نصیحت حاصِل کروں گا * اَحْمَدِ مجتبیٰ ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
لوہے کے تسمے لگانے والے کو نصیحت
صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے : ایک مرتبہ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک شخص کو دیکھا جس نے اپنے جُوتے میں لوہے کے تسمے ( Iron Shoelaces ) لگا رکھے تھے ، اس پر آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس کی تربیت کرتے ہوئے فرمایا : تمہاری اُمِّید لمبی ہو گئی ہے ، تم ثواب سے بےرغبت ہو گئے اور نیکیوں سے جِی چُرانے لگے ہو۔ بےشک جب کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹے اور وہ اس پر اِنَّا لِلّٰہ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھے تو اس عمل کی برکت سے اس پر اللہ پاک کی درود ، ہدایت اور رحمت برستی ہے ، پس یہ جزاء اس کے لئے پُوری دُنیا سے بہتر ( Better ) ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا اندازِ تربیت دیکھئے ! کتنا پیارا ہے ، بظاہِر یہ ایک معمولی سی بات تھی ، شاید اُس شخص کا جُوتے کا تسمہ بار بار ٹوٹ جاتا ہوگا ، اس لئے اُس نے لوہے کی تار وغیرہ کا تسمہ باندھ لیا ہوگا ، ظاہِر میں تو