Book Name:Ibadat Ke Faide
ہمیں ہی پہنچے گا ، وہ کیسے ؟ فرمایا :
لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ
ترجَمہ کنزُ العرفان : یہ امید کرتے ہوئے ( عبادت کرو ) کہ تمہیں پرہیزگاری مل جائے۔
تقویٰ ایک بڑا وسیع مفہوم ہے۔ خُلاصۃً عرض کروں تو ہماری ذات اور شخصیت میں منفی چیزیں ( Negativity ) نہ ہونا ، یہ تقویٰ ہے۔ مثلاً کوئی بندہ اپنے فرائض پُورے نہیں کرتا ( نماز نہیں پڑھتا ، روزہ نہیں رکھتا ، والدین کی خِدْمت نہیں کرتا وغیرہ ) ، یہ منفی چیزیں ہیں ، یہ نہ ہونا تقویٰ ہے۔ کوئی بندہ دھوکہ دیتا ہے ، یہ منفی چیز ہے ، یہ نہ ہونا تقویٰ ہے ، کوئی بندہ ظُلْم کرتا ہے ، دوسروں کو ناحق تکلیفیں پہنچاتا ہے ، یہ منفی چیز ہے ، اس کا نہ ہونا تقویٰ ہے ، ایک بندہ دوسروں کے خِلاف بدگمانی کرتا ہے ، پیٹھ پیچھے بُرائیاں کرتا ہے ، دوسروں کی عزّت پر ہاتھ ڈالتا ہے ، یہ سب منفی چیز ہے ، اس کا نہ ہونا تقویٰ ہے۔
غرض کہ اگر ہم اپنی ذات میں ، اپنے کردار میں ، اپنے اخلاق میں ، اپنے رویے میں ، اپنے اندازِ زندگی میں بہتری اور مثبت چیزیں ( Positivity ) لانا چاہتے ہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ اللہ پاک کی عِبَادت کرو ! اس کی برکت سے سوچ مثبت ہو جائے گی ، کردار مثبت ہو جائے گا ، اخلاق مثبت ہو جائے گا ، انداز مثبت ہو جائیں گے ، ہماری پُوری کی پُوری زندگی کا قبلہ درست ہو جائے گا ، جب یہ ہو جائے گا تو اللہ پاک کی مہربانی سے ہم سیدھے رستے پر بھی رہیں گے اور دُنیا و آخرت میں کامیاب بھی ہو جائیں گے۔
یہ ہے عِبَادت کرنے کا ایک بنیادی فائدہ... ! ! اللہ پاک ہم سب کو اِخْلاص کے ساتھ ، نیک نیتی کے ساتھ بکثرت عِبَادت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔