Ibadat Ke Faide

Book Name:Ibadat Ke Faide

ملتا تو اشراق و چاشت کے لئے نہیں ملتا * وقت نہیں ہے تو اَوَّابین کے نوافل  کےلئے نہیں ہے * وقت نہیں ہے تو نیک اجتماعات میں شرکت کا وقت نہیں ہے * مدنی قافلوں میں سَفَر کا وقت نہیں ہے * نیکی کی  دعوت دینے کا وقت نہیں ہے * عِلْم سیکھنے کا وقت نہیں ہے * اگر وقت نہیں ہے تو قبر و آخرت کی تیاری کا وقت نہیں ہے * اس کے عِلاوہ دُنیوی کاموں کے لئے ہم وقت  نکال ہی لیتے ہیں۔

کاش ! ہمیں فکرِ آخرت نصیب ہو جائے ، کاش ! ہم اپنے آقا و مولیٰ ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عَمَلی طَور پر اپنا آئیڈیل ( Ideal )  بنانے اور آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی سیرتِ پاک  کو زِندگی میں نافِذ کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ کاش ! عِبَادت کی توفیق مِل جائے۔

عبادت میں گزرے مِری زِندگانی                                               کرم  ہو کرم یا  خدا  یااِلٰہی ( [1] )

ہماری زِندگی کا مقصد

پارہ 27 ، سورۂ ذَارِیَات ، آیت : 56 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)   ( پارہ : 27 ، الذاریات : 56 )

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور میں نے جنّ اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ ہم اس دُنیا میں اللہ پاک کی عِبَادت ہی کے لئے آئے ہیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم عِبَادت کو ہر چیز سے بڑھ کر اہمیت دیں ، باقِی کچھ چُھوٹتا ہے تو چُھوٹے ، عِبَادت میں سستی ہر گز نہ آنے دیں۔ حضرت سفیان بِن عُیَیْنَہ  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حضرت قیس بن مُسْلِم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی عادت تھی کہ آپ رات بھر نمازیں پڑھتے رہتے ،


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 105۔