Book Name:Dil Ki Islah Kyon Zarori Hai
مگر افسوس ! دِل میلا ہے ، دِل پر گُنَاہوں کی سیاہی چڑھی ہوئی ہے ، دِل میں بُرے خیالات ہیں ، بدگمانیاں ، تکبر ، غرور ہے ، دِل میں حَسَد کی آگ جَلْ رہی ہے ، ہمیں اس کی ذرا فِکْر نہیں ہوتی حالانکہ دِل رَبِّ کریم کی نظر کا مقام ہے۔
دِل کی 4 بیماریاں اور ان کے علاج
پیارے اسلامی بھائیو ! دِل کی بیماریاں بےشُمار ہیں اور ان کے علاج بھی بہت زیادہ ہیں ، امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ نے منہاج العابدین میں ان کا خُلاصہ کیا ہے ، آپ فرماتے ہیں : دِل کی سختی کے 4بنیادی اسباب ہیں ، اگر آدمی ان سے بچ جائے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اس کا دِل صاف ہو جائے گا۔
( 1 ) : دِل کی سختی کا پہلا سبب : لمبی اُمِّید
دِل کی سختی کا پہلا سبب ہے : لمبی اُمِّید ؛ یعنی لمبے عرصے تک زِندہ رہنے کا یقین۔ یہ دِل کی سختی کا بنیادی سبب ہے ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
فَطَالَ عَلَیْهِمُ الْاَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوْبُهُمْؕ ( پارہ : 27 ، سورۂ حدید : 16 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : پھر ان پر مدت دراز ہوگئی تو ان کے دل سخت ہوگئے۔
لمبی اُمِّید نیکیوں کی راہ میں رُکاوٹ اور ہر بُرائی کی جَڑ ہے ، یہ ایسی لاعلاج بیماری ہے جو اَور بہت ساری بیماریوں کا سبب بنتی ہے * لمبی اُمِّید کے سبب ٹال مٹول کی عادَت پڑتی ہے * نیک کاموں میں سُستی آتی ہے * دِل پر غفلت کے پردے چڑھتے ہیں * دُنیا کی محبّت بڑھتی * حِرْص میں اِضافہ ہوتا ہے اور آدمی دُنیا میں مشغول ہو کر آخرت کو بھول