$header_html

Book Name:Dil Ki Islah Kyon Zarori Hai

نے فرمایا : اِنَّ اَبْعَدَ النَّاسِ عَنِ اللَّهِ الْقَلْبُ الْقَاسِي یعنی سخت دِل والا سب سے بڑھ کر اللہ پاک سے دُور ہے۔ ( [1] )  حضرت مالِک بن دِینار رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : بندوں کو جو سزائیں دی جاتی ہیں ، ان میں  سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ بندے کا دِل سخت کر دیا جاتا ہے۔  ( [2] )

اللہ پاک دِل دیکھتا ہے

ایک حدیث شریف میں ہے : اِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ اِلٰی اَجْسَادِكُمْ ، وَلَا اِلٰى صُوَرِكُمْ ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ اِلٰى قُلُوبِكُمْیعنی  بے شک اللہ پاک تمہارے جسموں اور صُورتوں کو نہیں دیکھتا بلکہ اللہ پاک تو تمہارے دِل دیکھتا ہے۔   ( [3] )

امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا؛ دِل رَبُّ الْعَالَمِیْن کی نظر کا مقام ہے ، تعجب ہے اس شخص پر جو ظاہِر کو سنوارنے کا اہتمام کرے ، اپنا ظاہِر دھوئے ، میل کچیل سے ستھرا کرے تاکہ لوگ اس کےکسی  ظاہری عیب کو نہ دیکھ سکیں مگر دِل کی صفائی کا اہتمام نہ کرے جو رَبُّ الْعَالَمِیْن کی نظر کا مقام ہے... ! ! ( [4] )

اللہ پاک کے قُرْب کا حق دار کون ہے ؟

اللہ اکبر ! اے عاشقانِ رسول ! غور کا مقام ہے ! ہم نیند سے اُٹھ کر جب تک منہ دھو نہ لیں ، گھر سے نکلنا گوارا نہیں کرتے ، کپڑے میلے ہوں تو لوگوں کے سامنے جاتے ہوئے ہمیں جھجک مَحْسُوس ہوتی ہے۔


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب الزہد ، صفحہ : 573 ، حدیث : 2411۔

[2]...ذم قسوة القلوب ، صفحہ : 260۔

[3]...مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، باب تحریم  ظلم المسلم ، صفحہ : 995 ، حدیث : 2564۔

[4]...منہاج العابدین ، صفحہ : 149 بتغیر۔



$footer_html