Book Name:Ala Hazrat Aik Peer e Kamil
فرمایا : اے لوگو ! تم احمد رضا کو کیا جانو... ! پھر فرمایا : میں فِکْر مند تھا کہ اگر اللہ پاک نے روزِ قیامت فرمایا : اے آلِ رسول ! تُو دُنیا سے ہمارے لئے کیا لایا ہے ؟ تو میں کیا جواب دُوں گا۔ الحمد للہ ! آج وہ فِکْر دُور ہو گئی۔ اب اگر اللہ پاک نے مجھ سے پوچھا کہ آل رسول ! دُنیا سے کیا لائے ہو تو میں مولانا احمد رضا کو پیش کر دوں گا۔
روزِ محشر اگر مجھ سے پوچھے خُدا بول آلِ رسول تُو لایا ہے کیا
عرض کر دوں گا لایا ہوں احمد رضا یاخُدا یہ امانت سلامت رہے
مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے
شاہ آلِ رسول رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے مزید فرمایا : ( لوگو ! سُنو... ! ) باقِی حضرات زَنگ آلود دِل لے کر آتے ہیں ، ان کو تیار کرنا پڑتا ہے ، احمد رضا صاف شفَّاف دِل لے کر بالکل تیار آئے ہیں ، ان کو تو صِرْف نسبت کی ضرورت تھی۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہیں پِیْرِ کامِل کے مَنْظُورِ نظر ، مُرِیدِ کامِل ہمارے آقا ، اعلیٰ حضرت امام اہلسنت ، شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔ ذرا غور فرمائیے ! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی عمر مبارک اس وقت کیا تھی ؟ 22 سال۔اس عمر میں بھی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کیسے پاک صاف ، عِبَادت گزار ، نیک دِل ، نیک سیرت ، شریعت کے زبردست پیروکار تھے ، کہ آپ کے پِیرِ کامِل نے فرمایا : احمد رضا پاک صاف دِل لے کر آئے ، انہیں صِرْف نسبت کی ضرورت تھی۔
سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے صدقے ہمیں دِل کی