Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati

سلام اس پر کہ جس کے گھر میں چاندی تھی نہ سونا تھا  سلام اس پر کہ سادہ بوریا جس کا بچھونا تھا

آخرت کو دُنیا پر ترجیح دیجئے !

اس حدیثِ پاک میں یہ کیسا پیارا اور نصیحت  ( Advice ) بھرا مدنی پھول ہے ، سرکارِ اعظم ، رسولِ محترم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے عمر ! کیا تم اس پر راضی نہیں کہ کافِروں کے لئے دُنیا  اور ہمارے لئے آخرت ہے۔

معلوم ہوا ؛ آقائے نعمت ، مالِکِ جنّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا پر آخرت کو ترجیح دیا کرتے تھے۔ کاش ! ہم بھی یہ ذِہن اپنائیں ، دُنیا چُھوٹتی ہے تو چُھوٹ جائے مگر کسی صُورت بھی آخرت ہاتھ سے نہ جائے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :  

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَةِ نَزِدْ لَهٗ فِیْ حَرْثِهٖۚ-وَ مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الدُّنْیَا نُؤْتِهٖ مِنْهَا وَ مَا لَهٗ فِی الْاٰخِرَةِ مِنْ نَّصِیْبٍ(۲۰)   ( پارہ : 25 ، سورۂ شورٰی : 20 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : جو آخرت کی کھیتی چاہےہم اس کے لئے اس کی کھیتی بڑھائیں اور جو دنیا کی کھیتی چاہے ہم اسے اس میں سے کچھ دیں گے  اور آخرت میں اُس کا کچھ حصہ نہیں۔

یعنی جسے اپنے اعمال سے آخرت کا نفع  ( Benefit ) مقصُود ہو ، جو دُنیا کی نہیں بلکہ آخرت کی فِکْر کرے ، اللہ پاک اسے نیکیوں کی توفیق دے کر ، اس کے لئے نیک اعمال کی راہیں آسان فرما کر ، اس کی نیکیوں کا ثواب کئی گُنا بڑھا کر اُس کے اُخروی نفع میں اِضافہ فرما دیتا ہے اور جس کا عَمَل صرف دُنیا حاصِل کرنے کے لئے ہو اور وہ آخرت پر ایمان نہ رکھتا ہو ، تو  اللہ پاک اسے دُنیا سے صرف اتنا ہی دیتا ہے ، جتنا اس کی قسمت میں ہے اور آخرت