Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati

تھی ، چُنانچِہ حُضُور ِاکرم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : میرے ربّ نے میرے لئے یہ پیش فرمایا کہ میرے واسِطے مکّہ مُکرَّمہ کے پہاڑوں کو سونے کا بنا دیا جائے ، مگر مَیں نے عرض  کیا ، یااللہ پاک ! مجھے تو یہ پسند ہے کہ اگر مَیں ایک دن کھاؤں ، تو دوسرے دن  مَیں بھوکا رہوں ، تا کہ جب بھوکا رہوں تو تیری طرف گریہ وزاری کروں اور تجھے یاد کر وں اور جب کھاؤں تو تیرا شکر وحمد کروں۔  ( [1] )

سلام اُن پر شکم بھر کر کبھی کھانا نہ  کھاتے تھے

سلام   اُن  پر   غمِ  اُمّت  میں   جو  آنسو  بہاتے  تھے

دُنیا سے بچنا ہی بہتر ہے !

اللہ ! اللہ ! اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اُن کا رَبِّ کریم پیشکش فرمائے کہ اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ چاہیں تو آپ کے لئے مکّے کے پہاڑ سونے کے بنا دئیے جائیں۔ اس کے باوُجُود آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی دُنیا سے بےرغبتی صَدْ مرحبا... ! ! آپ نے سونے کے پہاڑ قبول کرنا تو دُور کی بات روزانہ کی ضرورت کاکھانا بھی طلب نہ فرمایا بلکہ عرض کیا : مولا ! مَیں ایک دِن کھاؤں ، ایک دِن بھوکا رہوں ، جب کھاؤں تو تیرا شکر کروں ، جب بھوکا رہوں تو تیرے حُضُور گریہ و زاری کروں۔

آہ ! ایک ہم ہیں ، دُنیا کی محبّت ہمارے دِلوں میں رچّ بَس گئی ہے ،     کاش ! ہم بھی دُنیا کی بجائے آخرت کی فِکْر کرنے والے بن جائیں۔

پیچھا مِرا دُنیا کی محبّت سے چُھڑا دے       یارَبّ !  مجھے  دیوانہ مدینے   کا  بنا  دے ( [2] )


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب  الزہد ، باب ما جاء فی الکفاف والصبر ، صفحہ : 561 ، حدیث : 2347۔

[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 112۔