Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ ( [1] )  یاد رہے کہ بھائی سے مراد اپنی ذات ہے یعنی میری تعظیم و توقیر کرو ، حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا اپنے کو بھائی فرمانا تواضُع و اِنکساری کے لیے ہے۔

 پیارےاسلامی بھائیو !   آپ نے سنا ! کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  تعظیمِ مُصْطَفٰے  کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتے تھے اور مختلف طریقوں سے حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا اَدَب و احترام کِیا کرتے تھے ، نیز پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم بھی انہیں منع نہ فرمایا کرتے تھے ، مگر جب تعظیم کے طور پر سجدہ کرنے کی بات آئی تو آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے اُنہیں منع فرما دِیا۔آئیے مختلف پہلوؤں سے تعظیمِ مُصْطَفٰے کے جو خُوشنما انداز صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے اور اُن کے نقشِ قدم پر چلنے والے اَ کابِر و بُزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللہ الْمُبِین  نے اِخْتِیار فرمائے اور اپنے اَقْوال و اَفْعال کے ذریعے ہمیں سکھائے اُن کے مُتَعَلّق  کچھ مزید واقعات سُنتے اور اُن سے مدنی پھول چُنتے ہیں۔

ایمان کے بعد تعظیمِ مُصطفے سب سے مُقدم ہے

 پیارے اسلامی بھائیو ! تعظیمِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا ایک پہلو یہ ہے کہ ایمان کے بعد ہر چیز حتّٰی کہ فرض و واجب سے بھی بڑھ کر حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی تعظیم کا لحاظ رکھا جائے ، جیسا کہ  صدرُ الشَّریعہ ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بہارِ شریعت میں فرماتے ہیں : حضورِ اقدس صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی تعظیم یعنی اعتقادِ عظمت جزو ِایمان و رکنِ ایمان ہےاور فعلِ تعظیم ( یعنی تعظیم کرنا )  بعدِ ایمان ہر فرض سے مُقدّم  ( یعنی بڑھ کر  ) ہے ، اِس کی اہمیت کاپتا اس حدیثِ پاک سے چلتا ہے کہ غزوۂ خیبر سے واپسی میں منزلِ صَہْبا پر نبیِ کریم ، رؤفٌ رّحیم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم


 

 



[1]  مسند امام احمد ، مسند سیدہ عائشہ ، ۹ / ۳۵۳ ، حدیث : ۲۴۵۲۵