Book Name:Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat
تھا ، اس لئے لفظِ محمد کو بِلا وضو لبوں پر لانا مُناسب نہ سمجھا ۔ ( [1] )
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! یُوں تو نبیِّ اکرم ، نورِمُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے مُتَعدَّد اسمائے گرامی ہیں۔چُنانچہ حضرت علّامہ محمد مَہدی فاسی مالکی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اللہ پاک کے ہزار ( 1000 ) نام ہیں اور نبیِ کریم ، رَؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے بھی ہزار ( 1000 ) نام ہیں۔ابنِ فارس سے منقول ہے کہ نبیِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے اَسمائے شریفہ دوہزار ( 2000 ) سے زائد ہیں۔ان میں سے ہر نام آپ کی سیرت وکردار کے کسی نہ کسی پہلوکو اُجاگر کرتاہے۔ ( [2] ) اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ حضور ِاکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے ذاتی نام دو ( 2 ) ہیں ، سابقہ کتابوں میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا نام ” احمد “ ہے اور قرآنِ کریم میں ” محمد “ ہے اور حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے صفاتی نام بے گنتی ہیں۔ ( [3] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! اِنْ شَآءَ اللہ ! آج کے بیان میں ہم تعظیمِ مُصطفے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے واقعات سُننے کی سعادت حاصل کریں گے اور یہ بھی سُنیں گے کہ قرآن و حدیث میں تعظیمِ مُصْطَفٰے کے بارے میں کیا کیا فرامین ہیں۔آئیے سب سے پہلے ایک ایمان افروز واقعہ سُنتے ہیں۔