Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

سامنے ، اولاد اپنے والدین کے سامنے ، نوکر اپنے افسر کے سامنے ، شاگرد اپنے اُستاد کے سامنے ، مُقتدی اپنے اِمام کے سامنے ، حتّٰی کہ بھائی اپنے بڑے بھائی کے سامنے بہت سے ایسے انداز اِخْتِیار کرتا ہے جس سے بڑوں کا اَدَب و احترام اور اُن کی عزّت و تعظیم کا پتا چلتا ہے اور کیوں نہ ہو کہ پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے بذاتِ خُود بڑوں کو چھوٹوں پر شفقت کرنے اور چھوٹوں کو اپنے بڑوں کی تعظیم کرنے کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقّـِرْ كَبِيْرَنَا یعنی جو شخص چھوٹوں پر شفقت نہ کرے اور بڑوں کی تعظیم نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔ ( [1] ) لہٰذا ہمیں چاہئے  کہ اپنے چھوٹوں پر شفقت کریں اور اپنے ماں باپ ، بڑے بہن بھائیوں ، بزرگوں ، صحیحُ العقیدہ سُنّی عُلمائے کرام و مفتیانِ عظام رَحِمَہُمُ اللہ السَّلَام  کی خُوب خُوب تعظیم کریں  اور تعظیمِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے مُعاملے میں تو ہر گز ہر گز کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں بلکہ اگر شیطان مردُود ہمیں مختلف قسم کے حیلے بہانوں اور وَسْوَسوں کے ذریعے تعظیمِ نبی صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے روکنے کی کوشش کرے اور تعظیمِ نبی کو شرک و کُفر قرار دے تو ہرگز ہرگز اُس کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے ، یاد رکھئے !  شیطانِ لعین جو کہ حضرت  آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو سجدہ کرنے سے اِنکار کرکے اللہ    پاک کا نافرمان اور تعظیمِ نبی کا مُنکر ہوگیا اور بارگاہِ الٰہی  سے دُھتکار دِیا گیا ، وہ کبھی نہیں چاہے گا کہ ہم نبیِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی تعظیم کرکے اللہ   پاک کے فرمانبردار اور بارگاہِ الٰہی میں مُقرّب ہوجائیں۔

فقیہِ مِلّت حضرت مُفتی جلالُ الدِّین احمد اَمْجدی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : نبی کی تعظیم کرنا کُفر نہیں ہے بلکہ نبی کی تعظیم سے انکار کرنا کُفر ہے اور یہ ایسا کُفر ہے جو انسان کی پیدائش کے بعد سب سے پہلے ہوا  جیساکہ اللہ  پاک پارہ1 ، سُورۂ بقرہ کی آیت نمبر34میں ارشاد فرماتا ہے :


 

 



[1]  ترمذی ، ابواب البر و الصلۃ ، باب ما جاء فی رحمۃ الصبیان ، ۳ / ۳۶۹ ، حدیث : ۱۹۲۶