Book Name:Mehfil e Milad Mustafa Ke Barakat

نبی  ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم )  کی وِلادت ہوئی تھی، لہٰذا یہ اُن کا جشنِ وِلادت مناتا ہے، مسلمان اس مہینے کی بہت تعظیم کیا کرتے ہیں۔ اس پر غیر مسلم پڑوسن بولی : واہ !  مسلمانوں کا طریقہ بھی کتنا پیارا ہے کہ یہ لوگ اپنے نبی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ہر سال جشنِ وِلادت مناتے ہیں۔

وہ غیر مسلم پڑوسن رات جب سوئی تو اس کی سوئی ہوئی قسمت جاگ اُٹھی، خواب میں کیا دیکھتی ہے کہ ایک نہایت حسین و جمیل بزرگ تشریف لائے ہیں، اِرْد گرد لوگوں کا ہُجُوم ہے، اس نے آگے بڑھ کر کسی  سے پوچھا : یہ بزرگ کون ہیں ؟  کہا : یہ نبی آخرُ الزّمان، رحمتِ عالمیان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہیں، آپ اس لئے تشریف لائے ہیں تاکہ تمہارے مسلمان پڑوسی کو جشنِ وِلادت منانے پر خیر و برکت عطا فرمائیں اور اس سے ملاقات فرمائیں۔ غیر مسلم پڑوسن نے پھر پوچھا : کیا آپ کے نبی  ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم )  میری بات کا جواب عطا فرمائیں گے ؟  بتانے والے نے کہا : جی ہاں۔ اس پر غیر مسلم پڑوسن نے سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو پُکارا۔ آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے جواب میں لَبَّیْک کہا۔ وہ بےحد متاَثِّر ہوئی اور بولی : میں تو مسلمان نہیں ہوں، آپ نے پھر بھی مجھے لَبَّیْک کہہ کر جواب دیا۔ سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اللہ پاک کی طرف سے مجھے بتایا گیا ہے کہ تُو مسلمان ہونے والی ہے۔ اس پر وہ بےساختہ پُکار اُٹھی : بےشک آپ نبئ کریم، صاحِبِ خُلقِ عظیم ہیں، جو آپ کی نافرمانی کرے، وہ ہلاک ہوا اور جو آپ کی قدر و منزلت نہ جانے وہ نقصان اُٹھانے والا ہے۔ پھر اس نے کلمۂ شہادت پڑھا اور دائرۂ اسلام میں داخِل ہو گئی۔

اب اس کی آنکھ کھل گئی اور وہ سچّے دِل سے مسلمان ہو گئی۔ اس نے طے کر لیا کہ صبح اُٹھ کر ساری جمع پُونجی پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے جشنِ وِلادت کی خوشی میں لُٹا دوں