Book Name:Tilawat e Quran Ki Barkatain
ترین ہے تو جن جگہوں میں اُتری وہ اَعْلیٰ ترین ہیں۔قرآنِ کریم وَحْیِ اِلٰہی ہے ، یہ قُربِ خُداوَنْدی کاذریعہ ہے ، رہتی دُنیا تک کے لئے نُسْخَۂ کیمیاہے ، تمام آسمانی کتابوں کا لُبِّ لُباب ہے ، تمام عُلُوم کا سَرچشمہ ہے ، یہ ہدایت کا مجموعہ ، رحمتوں کا خزینہ اور برکتوں کا مَنْبع ہے ، یہ ایسادَسْتُور ہے جس پر عمل پیرا ہو کر تمام مَسائل حل کئے جاسکتے ہیں ، ایسا نُور ہے ، جس سے گمراہی کے تمام اَندھیرے دُور کئے جاسکتے ہیں ، ایسا راستہ ہے ، جو سیدھا اللہ پاک کی رِضا اور جنَّت تک لے جاتا ہے ، اِصلاح و تَربِیَت کاایسا نِظام ہے ، جو اِنسان کاتَزکیہ کر کے ( یعنی انسان کو پاک کر کے ) اسےمثالی بنادیتا ہے ، ایسا دَرخت ہے جس کے سائے میں بیٹھنے والاقلبی سُکون محسوس کرتا ہے ، ایسا باوَفا ساتھی ہے ، جو قَبْر میں بھی ساتھ نبھاتا ہے اور حشر میں بھی وَفا کا حق اَدا کرے گا۔اس میں بیمار دِلوں کے لئے شفا ہے ، جس نے اسے مضبو طی سے تھاما ، وہ ہدایت یافتہ ہو گیا ، جس نے اس پر عمل کیا وہ فَلاحِ دارین ( یعنی دنیا و آخرت میں کامیابی ) پا گیا۔
خُوداللہ پاک پارہ23سُوْرَۃُ الزُّمَر آیت نمبر23میں قرآنِ کریم کی تعریف میں فرماتا ہے کہ
اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِیَ
تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اللہ نے سب سے اچھی کتاب اُتاری کہ ساری ایک جیسی سی ہے بار بار دہرائی جاتی ہے۔
تفسیرِخازِن میں قرآنِ پاک کےاَحْسَنُ الْحَدِیث ( یعنی سب سے اچھی کتاب ) ہونےکی دوصُورتیں بیان کی گئی ہیں : ( 1 ) لَفْظ کے اِعْتبارسے اور ( 2 ) معنی کے اِعْتبارسے۔
( 1 ) لفظ کے اِعْتبار سے اس طرح کہ قرآنِ کریم فَصاحَت وبَلاغَت کے سب سے اُونچے دَرَجے پرفائز ہے ، نہ یہ اَشْعارکی جِنْس سے ہے اور نہ ہی عَوامی خُطْبوں اوررَسائل کی طرزپر ہے بلکہ یہ کلام کی ایک ایسی قِسم ہے ، جو اپنے اُسْلُوب میں سب سے جُداہے ۔
( 2 ) معنیٰ کے اِعْتبارسے یُوں کہ قرآنِ مجید میں کہیں بھی تَعارُض ( یعنی ٹکراؤ ) ا وراِخْتلاف نہیں