Book Name:Tilawat e Quran Ki Barkatain
حسرت ہوگی۔ پساللہ پاک چاہے تو اُنہیں عذاب دے اور چاہے تو بخش دے۔ ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ( [2] ) اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
ایک مرتبہ امام ناصرُالدِّین بستی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیمار ہوئے اوراِسی بیماری میں آپ پر سَکْتَہ طاری ہوگیا ، اَعِزہ واَ قْرِباء ( یعنی قریبی رشتے داروں ) نے مُردہ تصوُّرکرکےتَجْہیز وتَکْفِیْن کے بعد تَدفِیْن کردی ، قبر میں رات کے وَقْت جب آپ کو ہوش آیا تو خُود کو مَدفُون پاکر سخت مُتَحَیِّر ( حیران ) ہوئے ۔اِسی حیرت و اِضْطراب میں آپ کو یاد آیا کہ جو شخص بحالتِ پریشانی چالیس ( 40 ) مرتبہ سُورۂ یٰسین شریف پڑھتا ہے ، اللہ پاک اس کی مُصیبت کو دُور فرما دیتاہےاورتنگی ، فَراخی سے بدل جاتی ہے۔چُنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے سُورۂ یٰسین کی تلاوت شُروع کردی ، ابھی آپ نے اُنتالیس ( 39 ) مرتبہ ہی پڑھی تھی کہ ایک کَفن چور نے کَفن چُرانے کی نِیَّت سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی قَبْر کھودنا شُروع کی ، آپ نے اپنی مومنانہ فراست سے جان لیا کہ یہ کفن چور ہے ، لہٰذا چالیسویں مرتبہ بہت دِھیمی آواز سے پڑھنا شُروع کیا ، تا کہ