Book Name:Nematon ka Shukar Ada Karnay ka Tariqa
نیکی کی دعوت کو عام کرنے میں لگا ہوگا،کوئی نگران ہو گاتو کوئی ماتحت،الغرض ہم میں سے جس کو بھی،جس انداز سے بھی دعوتِ اسلامی کا دینی کام کرنے کی ذِمہ داریاں ملی ہوئی ہیں،ہم ان نعمتوں کا بھی شکر بجا لاتے رہیں اور اپنی طرف سے اس ذِمہ داری کا100% حق ادا کرنے کی بھرپورکوشش کرتے رہیں،بسا اوقات اس نعمت کی ناقدری کی وجہ سے ذِمہ داری چلی بھی جاتی ہے،بعدمیں بندہ افسوس کرتا ہے کہ کاش!میں اپنی ذِمہ داری کے دوران یہ بھی کرلیتا ،وہ بھی کر لیتا،مگر اب صرف افسوس ہی کرسکتا ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ جو بھی تنظیمی ذِمہ داری کی صورت میں نعمت ملی ہے،اس کا شکر بجالاتے ہوئے مدنی مرکز کی طرف سے دینی کاموں کے ہمیں جوجواہداف ملے ہیں ، طے شدہ وقت کے اندر اندر اُس کو پورا کرنے کاپکّا اِرادہ کریں اور اپنا یہ ذہن بنائیں کہ اللہ کرے کہ اس کام کو پورا کرنے میں میرا حصّہ شامل ہوجائے ، کیونکہ دِین کا کام رُکنا نہیں ہے،اب یہ میری سعادت ہے کہ اس دینی کام کی تکمیل میں مجھے حصّہ مل جائے۔ اس کے لیے اللہ تبارک وتعالیٰ سے توفیق بھی مانگتے رہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اللہتعالیٰ اپنے بندوں کو (مختلف طریقوں سے آزماتا ہے) کبھی مرض سے،کبھی جان و مال کی کمی سے ، کبھی دشمن کے ڈر خوف سے ، کبھی کسی نقصان سے ، کبھی آفات و بَلِیّات سے اور کبھی نت نئے فتنوں سے آزماتا ہے اور راہِ دین اور تبلیغِ دین تو خصوصاً وہ راستہ ہے جس میں قدم قدم پر آزمائشیں ہیں ، اسی سے فرمانبردار و نافرمان ، محبت میں سچے اور محبت کے صرف دعوے کرنے والوں کے درمیان فرق ہوتا ہے۔ حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر اکثرقوم کا ایمان نہ لانا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا آگ میں ڈالا جانا ، فرزند کو قربان کرنا ، حضرت ایوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بیماری میں مبتلا کیا جانا ،ان کی اولاد اور اموال کو ختم کر دیا جانا ، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا مصر سے مدین جانا ، مصر سے ہجرت کرنا ، حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا ستایا جانا اور انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام