Teen Pasandida Sifaat

Book Name:Teen Pasandida Sifaat

کا محبوب بن جاتا ہے تو جسے حُضور، جانِ کائنات، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اپنا دوست فرمائیں بلکہ دوست بھی نہیں اَغْبَطَ اَوْلِیَائِی سب سے قابِلِ رَشْک دوست فرمائیں، اس کی شان وعظمت کا کیا عالَم ہو گا؟  اور دیکھئے! سردارِ انبیاء، محبوب خدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا سب سے قابِلِ رَشْک دوست   کون ہے؟ وہ جو گمنامی کو پسند کرتا ہو۔

اب ایک طرف تو پیارے آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا یہ فرمان ہے اور دوسری طرف ہم اپنی حالت بھی دیکھ لیں، آہ! اَفْسَوس...!! آج کل سستی شہرت کے حُصُول میں گویا دَوڑ لگی ہوئی ہے، کیا شہری، کیا دیہاتی، کیا چھوٹا، کیا بڑا، ایک تعداد ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت حاصِل کرنے میں کوشاں ہے، بعض تو فُضُول اور بعض گُنَاہوں بھری ویڈیوز بنا کر خود کو مشہور کرنے کے چکروں میں ہیں، آہ! ہم کپڑے خریدیں تو یہ ذہن رکھ کر کہ ایسے کپڑے ہوں کہ جو دیکھے بَس واہ واہ ہی کرتا رِہ جائے، خوشبو خریدنی ہو تو ایسی کہ بَس لگا کر جہاں سے ایک بار گزر جاؤں، وہ فضائیں مہک جائیں، افسوس! ہم پاؤں میں پہننے کا جوتا پسند کرنے میں بھی اس لئے  گھنٹوں لگا دیتے ہیں کہ ایسا جوتا ہو کہ جو دیکھے بس دیکھتا ہی رِہ جائے۔ شادِی کا موقع ہو تو دکھلاوا، عید تہوار ہو تو دکھلاوا۔ کاش...!! شہرت طلبی جیسی ہلاکت میں ڈالنے والی باطنی بیماری سے جان چھوٹ جائے، کاش! ہم اللہ پاک کی رِضا پانے والے بن جائیں، کاش! زِندگی رضائے الٰہی والے کاموں میں گزارنے والے بن جائیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: دو بھوکے بھیڑئیے بکریوں کے ریوڑ میں جتنی تباہی مچاتے ہیں، مال اور شُہرت کی محبت اس سے زیادہ تباہی انسان کے دین میں مچا دیتی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد