Book Name:Teen Pasandida Sifaat
حُجَّۃُ الْاِسْلَام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تقویٰ کے فوائد بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: * اَہْلِ تقویٰ وہ ہیں کہ اِن کی اللہ پاک تعریف فرماتا ہے * اَہْلِ تقویٰ وہ ہیں کہ اللہ پاک اِن کی دُشمنوں سے حفاظت فرماتا ہے * اَہْلِ تقویٰ کو اللہ پاک کی طرف سے خصوصی تائید اور نُصْرت ملتی ہے * اَہْلِ تقویٰ کو اُن کے تقویٰ کی برکت سے دُنیا میں رزقِ حلال نصیب ہوتا ہے * تقویٰ کی برکت سے اَعْمال کی اِصْلاح ہو جاتی ہے * تقویٰ کی برکت سے گُنَاہ مُعَاف ہوتے ہیں * تقویٰ کی برکت سے نیکیاں قبول ہوتی ہیں * اَہْلِ تقویٰ آخرت کی ہولناکیوں سے محفوظ رہیں گے * اَہْلِ تقویٰ اللہ پاک کے محبوب بندے ہیں * اَہْلِ تقویٰ اللہ پاک کی بارگاہ میں زیادہ عزت والے ہیں * اَہْلِ تقویٰ کو موت کے وقت اللہ پاک کا دیدار نصیب ہوتا ہے * اَہْلِ تقویٰ کو موت کے وقت عذابِ آخرت سے نجات کی بشارت دی جاتی ہے * اَہْلِ تقویٰ جہنّم سے محفوظ رہیں گے * اَہْلِ تقویٰ ہمیشہ ہمیشہ جنّت میں رہیں گے۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
ایک روز خلیفۂ دُوُم، امیر المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ سے فرمایا: اے کعب! بتائیے تقویٰ کیا ہے؟ حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے عرض کیا: اے امیر المؤمنین! کیا آپ کبھی ایسے راستے سے