Teen Pasandida Sifaat

Book Name:Teen Pasandida Sifaat

کی صُورت یہ ہے کہ 5 اعضاء کی خصوصیت کے ساتھ نگرانی کی جائے ۔ وہ 5 اعضاء یہ ہیں:

(1):آنکھ (2):کان (3):زبان (4):پیٹ اور (5):دِل([1])

یعنی آنکھ کو گُنَاہوں مثلاً فلموں ڈراموں وغیرہ سے بچایا جائے، کانوں کو گُنَاہوں سے مثلاً گانے سننے، غیبت سننے،  فحش باتیں وغیرہ سننے سے بچائے، زبان کو غیبت، چغلی، جھوٹ وغیرہ سے بچائے، پیٹ میں حرام لقمہ نہ جانے دے، اسی طرح دِل کو حَسَد،  تکبر، خود پسندی، ریاکاری وغیرہ سے بچائے رکھے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! آہستہ آہستہ دِل صاف ہو گا، دِل کا میل اُترے گا اور دِل میں گُنَاہوں سے نفرت پیدا ہو جائے گی۔

 اگر ہم یہ دو کام کر لیں، گُنَاہوں کے متعلق معلومات حاصِل کرتے رہیں، اپنے اعضاء کو گُنَاہوں سے بچا کر دِل میں گُنَاہوں سے نفرت پیدا کرنے میں بھی کامیاب ہو جائیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہمیں تقویٰ کی دولت نصیب ہو جائے گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دوسری پسندیدہ صفت: غِنَا

اللہ پاک کے محبوب بندے کا دوسرا وَصْف جو پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے بیان فرمایا، وہ ہے: غنا۔ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِیَّ الْغَنِیّ بے شک اللہ پاک تقویٰ والے، غَنِی بندے سے محبت فرماتا ہے۔ 

لفظ: غَنِی کا  معنی ہے: بےنیازی اور یہ اللہ پاک کی صفت ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُ اِلَى اللّٰهِۚ-وَ اللّٰهُ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ(۱۵)   (پارہ22،سورۃفاطر:15)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اے لوگو! تم سب اللہ کے محتاج ہو اور اللہ ہی بے نیاز، تمام خوبیوں والا ہے۔


 

 



[1]...منہاج العابدین، صفحہ:162۔