Book Name:Surah-e-Al Qaria

ہمیشہ جنّت ہی میں رہیں گے۔ ([1])

روایت میں ہے : جب جنّتی جنّت میں پہنچ جائیں گے تو اللہ پاک فرشتوں کو فرمائے گا : میرے پیارے بندوں کو کھلاؤ...! انہیں لذیذ کھانے پیش کئے جائیں گے ، انہیں ہر لقمے پر علیحدہ لذّت ملے گی ، جب یہ کھانے سے فارِغ ہو جائیں گے تو فرشتوں کو حکم ہو گا : میرے بندوں کو پِلاؤ...! اب اَہلِ جنّت کو بہترین شربت پیش کئے جائیں گے ، انہیں ہر گھونٹ پر علیحدہ لذّت آئے گی۔ جب اَہْلِ جنّت پینے سے فارِغ ہوں گے تو اللہ پاک فرمائے گا : اے میرے بندو! میں تمہارا رَبّ ہوں ، میں نے تم سے کیا ہوا وَعْدہ پُورا کر دیا ، اب مجھ سے مانگو! میں تمہیں عطا کروں گا۔ جنّتی عرض کریں گے : اے ہمارے پیارے اللہ! ہم تجھ سے تیری رضا مانگتے ہیں۔ اللہ پاک فرمائے گا : بے شک میں تم سے راضِی ہوا ، آج تمہارے لئے بڑا اِنْعام ہے ، ایسی عِزّت جو ان تمام نعمتوں سے اعلیٰ ہے ، پَس اللہ پاک اَہْلِ جنّت کو اپنا دیدار عطا فرمائے گا۔([2]) پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے ، اَہْلِ جنّت کو اللہ پاک کا دِیدار باقِی تمام نعمتوں سے زیادہ عزیز ہو گا۔ ([3])  

 اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے جنّت کی پسندیدہ زِندگی اور یہ کسے ملے گی؟ جس کی نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو گا۔ اللہ نہ کرے! اللہ نہ کرے! جس کا گُنَاہوں کا پلڑا بھاری ہوا ، جس کی نیکیاں کم ہوئیں ، اس کا کیا حال ہو گا...؟ اللہ پاک فرماتا ہے :


 

 



[1]...بہار شریعت ، حصہ : 1 ، جلد : 1 ، صفحہ : 152-157ملتقطاً۔

[2]...تنبیہ الغافلین ، صفحہ : 38۔

[3]...تنبیہ الغافلین ، صفحہ : 37۔