Book Name:Ghous-e-Pak Ki Naseehatain

باتوں کا پختہ ارادہ کرتا رہے *  بندہ اپنے آپ سے یہ تین باتیں بیان کرتا رہے * اور اپنے اعضاء کو ہر وقت ان میں مَصْرُوف رکھے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! غور فرمائیے! کتنی مختصر اور کیسی زبردست نصیحت ہے۔ شیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ اس کی شرح میں فرماتے ہیں : حُضُورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اس مختصرنصیحت میں پُورے دِین کا خُلاصہ بیان فرما دیا ہے۔ ([2])  

یہاں کمال دیکھئے! ہمارے ہاں بعض لوگ کہا کرتے ہیں : مولانا صاحب! ہم تو دُنیا دار بندے ہیں ، بَس جتنا بَن پڑتا ہے ، نمازیں پڑھ لیتے ہیں ، ذِکْر اَذْکارکر لیتے ہیں ، حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے ایسےوسوسے کی بھی کاٹ کر دی ، فرمایا : ان تین باتوں پر عَمَل کرنا (یعنی : (1) : اللہ پاک کے اَحْکام کو بجالانا (2) : منع کردہ باتوں سے رُکنا (3) : اورتقدیر پر راضی رہنا ، ان تینوں باتوں پر عَمَل کرتے رہنا) یہ مسلمان کی اَدْنیٰ حالت ہے۔ مطلب یہ کہ ہر وہ شخص جس نے کلمہ پڑھا ہے ، اب چاہے وہ دُنیا دار ہے ، چاہے دیندار ہے ، چاہے تاجِر ہے ، چاہے وکیل ہے ، ڈاکٹر ہے یا ڈرائیور ہے ، سیٹھ ہے یا نوکر ہے ، بڑے سے بڑ ے بادشاہ سے لے کر غریب ترین آدمی تک ہروہ شخص جس نے کلمہ پڑھا ہے ، جسے ایمان کی دولت نصیب ہے ، اس پر لازِم ہے کہ وہ ان تین باتوں پر ہمیشہ عَمَل کرتا رہے۔  

پھر یہاں ایک اَوْر نکتے پر غور کیجئے! عُمُوماً ہمارے ذِہن میں کئی قسم کے خیالات چَل رہے ہوتے ہیں ، ہم بہت سارے منصوبے بنا رہے ہوتے ہیں ، ہم دِل ہی دِل میں بڑے


 

 



[1]... فتوح الغیب ، صفحہ : 17۔

[2]...شرح فتوح الغیب ، صفحہ : 10 ماخوذًا۔