Book Name:Ghous-e-Pak Ki Naseehatain

اسلام قبول کر لیا۔ ([1])   

                                        واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا          اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا

سَر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا              اَوْلیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! دیکھا آپ نے! حُضُور غوثِ پاک ، شیخ عبد القادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے بیانات کیسے انقلابی ہوتے تھے ، لوگ آپ کا بیان سُن کر بےحد متاثِّر ہوتے ، اُن کے دِل میں عشقِ مصطفےٰ کے چراغ روشن ہوتے ، دِل میں خوفِ خُدا پیدا ہوتا ، آپ کا بیان سُن کر لوگ اپنے گناہوں پر نادِم ہوتے اور توبہ کر کے نیک انسان بن جایا کرتے تھے۔  کتنے خوش نصیب ہیں وہ عاشقانِ اَوْلیاء جو دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو کر درس و بیان کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں نیکی کی دعوت دینے کا نہ ختم ہونے والا جذبہ نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔  

آئیے! حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے ان انقلابی بیانات میں سے عِلْم و حکمت اور نصیحت کے مدنی پھول سننے کی سعادت حاصِل کرتے ہیں :   

(نصیحت : 2) : اللہ پاک کا پیارا بنانے والا عَمَل

11 جمادی الآخر ، 545 ہجری کو حُضُور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِنے اپنےمدرسے میں بیان فرمایا ، اس دوران آپ نے فرمایا : اے مال دارو! اگردُنیا و آخرت کی بھلائی چاہتے ہو تو اپنے مال کے ذریعے غریبوں  سے ہمدردی کرو ! پھر غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے ایک


 

 



[1]...بهجة الاسرار ،  صفحہ : 185۔