Book Name:Ghous-e-Pak Ki Naseehatain

حدیثِ پاک بیان فرمائی : ([1]) اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لوگ اللہ پاک کے عِیَال ہیں ، اللہ پاک کا زیادہ پیارا وہ ہے جو اللہ پاک کے عیال کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہو۔ ([2])

غوث پاک کے مبارک بیان کی وضاحت : عِیَال؛ عَوْل سے بنا ہے ، اس کا معنی ہے محتاجی۔ وہ لوگ جن کا نفقہ ، خرچ وغیرہ آدمی پر لازِم ہوتا ہے ، مثلاً زوجہ ، اولاد وغیرہ ،  وہ آدمی کے عیال کہلاتے ہیں۔ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اپنے بیان میں جو حدیثِ پاک ذِکْر فرمائی ، اس میں تمام انسانوں کو اللہ پاک کا عیال کہا گیا ہے ، مطلب یہ ہے کہ تمام انسان اللہ پاک کے بندے ، اُس کے محتاج ہیں ، اللہ پاک نے سب کا رِزْق اپنے ذمۂ کرم پر لیا ہے ، اللہ پاک سب کو رِزْق دیتا ، سب کو پالتا ہے۔ اور اللہ پاک کا زیادہ پیارا ، زیادہ محبوب وہ ہے جو اللہ پاک کے عیال (یعنی بندوں) کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہے۔ عَلَّامہ مناوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : لوگوں کو نیکی کی دعوت دینا ، اللہ پاک کے رستے کی طرف بُلانا ، عِلْمِ دین سکھانا ، لوگوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنا ، لوگوں پر رحم کرنا ، شفقت کرنا ، اِن پر مال خرچ کرنا ، غرض؛ (شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے) دینی یا دُنیوی کسی معاملے میں لوگوں کے ساتھ نیکی کرنا ، یہ سب کچھ لوگوں کونفع پہنچانے میں شامِل ہے۔ ([3])

اے عاشقانِ رسول! حُضُورغوثِ پاک ، شیخ عبد القادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے اس مبارک بیان اور ذِکْر کی گئی حدیثِ پاک سے معلوم ہوا لوگوں کی مدد کرنا ، غریبوں ،


 

 



[1]...فتح الرحمٰن ، صفحہ : 127۔

[2]...موسُوعہ ابنِ ابی دُنیا ، کتاب : قضاء الحوائِج ، جلد : 4 ، صفحہ : 159 ، حدیث : 24۔

[3]...فیض القدیر ، جلد : 3 ، صفحہ : 674 ، زیرِ حدیث : 4135۔