Andheri Qabar

Book Name:Andheri Qabar

اللہُ عنہ  کا خوفِ خدا! آپ اُن دس  (10) خوش نصیب صَحابَۂ کرام   رضی اللہُ عنہم  میں سے ہیں جنہیں اللہ پاک کے  حبیب  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم  نے اپنی زَبانِ مبارَک سے خُصوصی طورپر جنّتی ہونے کی خوشخبری دی تھی ، یہی وہی عظیم ہستی ہیں جن سے معصوم فِرشتے بھی حیاکرتے تھے۔ اِس  کے باوُجود قَبْر کی ہولناکی ، گھبراہٹ ، تنہائی اور اندھیرے  کے  بارے میں بے انتِہا خوفزدہ رہا کرتے تھے ، جبکہ دوسری طرف ہمارا حال ہے جو اپنی قَبْر کوبالکل بُھولے ہوئے ہیں ، روزبروز مساجد سے جنازوں کے اعلان سُننے ، لوگوں  کے  جنازے اٹھتے دیکھنے ، میّت کو غُسل دینے ، نمازِ جنازہ میں شرکت کرنے ، میّت کو اپنے ہاتھوں سے قبر میں اُتارنےاور اپنے ہاتھوں سے قبرپر مٹّی ڈالنے کے باوُجودیہ نہیں سوچتے کہ ایک دن ہمارا جنازہ بھی اُٹھ ہی جائے گا ، یقیناً یہ جنازے ہمارے لئے خاموش مبلِّغ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

قبریں بظاہر ایک جیسی مگر۔ ۔ ۔

                             اے عاشقانِ رسول!کبھی نہ کبھی قبرِستان میں جانے کااِتِّفاق تو ہوا ہوگا۔ یہ قَبْریں جو اوپر سے بظاہر ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں ، ضروری نہیں کہ اِن کی اندرونی حالت بھی ایک جیسی ہو ، جی ہاں اِس مٹّی  کے  ڈھیر تلے دفن ہونے والا اگر کو ئی نَمازی ، رَمَضانُ المبارَک کے روزے رکھنے والا ، فرض ہونے کی صورت میں اپنی زکوٰۃ پوری ادا کرنے والا ، رِزْقِ حلال کمانے والا ، تلاوتِ قرآن کرنے والا ، عاجِزی کرنے والا ، حُسنِ اَخلاق کا پیکر ، سُنّتوں کاعامِل ، ماں باپ کی فرماں برداری کرنے والا ، بندوں