Book Name:Andheri Qabar
کے کسی بھی گوشے میں پہنچ جائے اور موت سے بچنے کیلئے جتنے بھی جَتَن کر لے لیکن موت سے ہر گزپیچھا نہیں چُھڑا سکتا۔ کیونکہپارہ 4 سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر 185 میں اِرشاد ہوتا ہے۔
كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕ- (پ 4 ، الِ عمران : 185)
ترجمۂ کنزُالعِرفان : ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے
مُفسّرِقرآن حضرت مفتی احمد یارخان رحمۃ اللہ علیہ اس آیتِ مُبارَکہ کے تَحت فرماتے ہیں : اِنسان ہوں یا جن یا فِرشتہ ، اللہ پاک کے سِوا ہر ایک کو موت آنی ہے اور ہر چیز فانی ہے۔ (تفسیر نور ُالعرفان ، ص۱۱۷)
پارہ 5 سُوْرَۃُ النسآء کی آیت نمبر 78 میں اِرشاد ہوتا ہے :
اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَ لَوْ كُنْتُمْ فِیْ بُرُوْجٍ مُّشَیَّدَةٍؕ-
ترجَمۂ کنز العرفان : تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمہیں ضرور پکڑ لے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہو
اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت تفسیرِ نعیمی میں ہے : ہر شخص کی موت کا وَقْت ، موت کی جگہ مُقَرَّر ہے ، کوئی اس سے کسی تدبیر اور کسی حیلہ سے بچ نہیں سکتا ، تم جہاں کہیں رہو ، اپنے وَقْت پر موت تم کو ضرور پہنچے گی اگر چہ تم مضبوط قلعوں یا آسمان کے بُرجوں میں پہنچ جاؤ ، زندگی کیلئے کتنےہی حفاظت کے سامان بنا لومگرمَرو گے ضَرور۔
(تفسیرِ نعیمی ، 5 / 242)
قَبْر سے مُتَعَلِّق بزرگوں کے معمولات