Book Name:Andheri Qabar
جانب) الٓمّٓ تا مُفْلِحُوْن تک اور پائنتی(یعنی پاؤں کی طرف)اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ سے ختم سورت تک پڑھیں۔ (بہارشریعت ، ۱ / ۸۴۶)*شجرہ یاعہدنامہ قَبْرمیں رکھناجائز ہے اور بہتر یہ ہے کہ میِّت کے منہ کے سامنے قبلے کی جانب طاق کھود کر اُس میں رکھیں ، بلکہ “ دُرِّمختار “ میں کفن پر عہد نامہ لکھنے کو جائز کہا ہے اور فرمایا : اِس سے مغفرت کی اُمّید ہے۔ *میِّت کے سینے اور پیشانی پر بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیۡمِ لکھنا جائز ہے۔ یوں بھی ہو سکتا ہے کہ پیشانی پر بِسْمِ اﷲ شریف لکھیں اور سینے پر کلمۂ طیِّبہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ) مگر نہلانے کے بعد کفن پہنانے سے پیشتر (پہلے)کلمے کی اُنگلی سے لکھیں روشنائی (INK) سے نہ لکھیں۔ (بہارشریعت ، ۱ / ۸۴۸)*قَبْر سے میِّت کی ہڈیاں باہر نکل پڑیں تو اُن ہڈیوں کو دفن کرنا واجب ہے ۔ (فتاویٰ رضویہ ، ۹ / ۴۰۶ماخوذاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسُنّتوں بھرےاجتماع کے شیڈول کےمطابق “ قبر پر مٹی ڈالتے وقت کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔ وہ دُعایہ ہے :
مِنْهَا خَلَقْنٰكُمْ وَ فِیْهَا نُعِیْدُكُمْ وَ مِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً اُخْرٰى(۵۵)
ترجمۂ کنز العرفان : ہم نے زمین ہی سے تمہیں بنایا اور اسی میں تمہیں پھر لوٹائیں گے اور اسی سے تمہیں دوبارہ نکالیں گے۔ (خزینۂ رَحمت ، ص240)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
*اجتماعی جائزے کا طریقہ(72نیک اعمال )