Book Name:Andheri Qabar
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جب مریں گےتو سفرِ آخرت کا آغاز ہوگا جس کی پہلی منزل قَبْر ہے جو آخرت کے مَرحلوں میں سب سے اہم مرحلہ ہے۔ ہمارے بزرگوں کامعمول تھا کہ قَبْر کو دیکھتے ہی روتے روتے ہچکی بندھ جاتی۔ بلکہ ہمارے بخشے بخشائے آقا ، ہمیں بخشوانے والے مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا قبر کے تَعَلُّق سے خوفِ خدا مُلا حظہ ہو۔ چُنانچِہ حضرت بَراء بن عازِب رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں : ہم سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ہَمراہ ایک جنازے میں شریک تھے تو آپ قَبْر کے کَنارے پر بیٹھے اور اتنا روئے کہ مٹی بھیگ گئی۔ پھر فرمایا : اِس کے لئے تیاری کرو۔ (ابن ماجہ ، کتاب الزھد ، باب الحزن والبکاء ، 4 / 466 ، حدیث : 4195 )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ جب کسی کیقَبْرپر تشریف لاتے تو اس قدرآنسو بہاتے کہ آپ کی داڑھی مبارَک بھیک جاتی ۔ عرض کی گئی : جنت و دوزخ کا تذکِرہ کرتے وَقْت آپ نہیں روتے مگر قَبْر پر بہت روتے ہیں اِس کی وجہ کیا ہے؟ فرمایا : میں نے ، نبیِّ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے سنا ہے : آخِرت کی سب سے پہلی منزِل قَبْرہے ، اگر قَبْروالے نے اِس سے نَجات پائی تو بعد کا مُعاملہ اس سے آسان ہے اور اگر اس سے نَجات نہ پائی تو بعد کا مُعاملہ زِیادہ سخت ہے۔ (ابن ماجہ ، کتاب الزھد ، باب ذکر القبر و البلی ، 4 / 500 ، حدیث : 4267)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!ذُوالنُّوْرَیْن اور جامِعُ الْقُرْاٰن کالقب پانے والی عظیم ہستی امیرُ المومنین حضرت عثمان بن عفّان رضی