Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

آسانی کے لئے مکتبۃ المدینہ نے اللہ پاک کے پاکیزہ کلام ، قرآنِ کریم کا اُردو زبان میں بہت آسان ترجمہ  بنام “ کنز العرفان “ جارِی کر دیا ہے ، الحمد للہ! “ کنز العرفان “ بھی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ہی فیضان ہے کہ یہ ترجمۂ قرآن “ کنز الایمان “ ہی کی مدد سے آسان کرکے لکھا گیا ہے ، “ کنز العرفان “ الحمد للہ! چَھپ کر آچُکا ہے ،  1250 روپے ہدیہ میں مکتبۃ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے طلب کیا جا سکتا ہے ، ابھی جو آیتِ کریمہ ہم نے سُنی ، اس کا ترجمہ بھی کنز العرفان ہی سے پیش کیا گیا ہے۔   

خیر! پیش کی گئی آیت کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے : یعنی اے حبیب صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! آپ فرما دیجئے : تم زمین میں چل کر سابقہ قوموں کے شہروں اور آثار (یعنی ان کے باقِی ماندہ نشانات) کو دیکھو کہ اللہ پاک مخلوق کو پہلے کیسے بناتا ، پھر موت دیتا ہے تاکہ تم مشاہدہ کر کے اللہ پاک کی فطرت کے عجائبات کی مَعْرِفَت حاصِل کر سکو۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک کی مَعْرِفت حاصل کرنے کے لئے ا س کی قدرت کے نظاروں اَور عجائبات کی سیر کرنا بھی عبادت ہے۔

حکیم الامت ، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ تفسیر نعیمی “ جلد : 7 ، صفحہ : 250 پر لکھتے ہیں : زمین میں سفر کرنا مُبَاح (یعنی جائِز) ہے بلکہ سفر کا حکم مقصد کے حکم سے وابستہ ہے ، حرام کام کے لئے سَفَر حرام ہے ، فرض کام کے لئے سَفَر فرض ہے ، سُنَّت کام کے لئے سَفَر سُنّت ہے۔ چوری ڈکیتی کے لئے سَفَر حرام ہے ، حجِ فرض کے لئے سَفَر بھی فرض ہے ، زیارتِ قبور کے لئے سَفَر سُنّت ہے کہ حضور صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم مدینہ منورہ سے سَفَر فرما کر


 

 



[1]...صِرَاطُ الْجِنان ، پارہ : 20 ، العنکبوت ، تحت الآیۃ : 20 ، جلد : 7 ، صفحہ : 362بتغیر قلیل۔