Book Name:Barakate Namaz aur Tarke Namaz ke Waeiden

بے نَمازی کا دَرد ناک اَنْجام

اے عاشقانِ رسول!بے نَمازی کے دَرْد ناک اَنْجام کی کچھ جھلکیاں مُلاحظہ فرمائیں اور اِسْتِغْفار کریں ، یاد رکھئے! بے نَمازی کا عمل برباد کر دیا جاتا ہے ، ایک نَماز چھوڑنے کا بھی نُقْصان ایسا ہے گویا کہ انسان کا اَہْل و عَیال و مال سب کچھ ضائِع ہو گیا۔ بے نَمازی کے لئے آئمۂ ثلاثہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   نے یہ حکم دیا ہے کہ اُسے بادشاہِ اسلام قَتل کروا دے جب کہ َاحْناف کے نزدیک بے نَمازی کی دُنْیوی شَرعی سزا یہ ہے کہ بے نَمازی کو قَیْد میں ڈال دیا جائے یہاں تک کہ وہ نَماز نہ پڑھنے سے توبہ کر لے۔ صحیح طورپر نَماز نہ پڑھنے والا خائِب و خاسِراور نا مُراد ہو گا۔ وَقْت گُزار کر پڑھنے والے کی نَماز بوسیدہ کپڑے میں لپیٹ کر اُس کے مُنہ پر مار د ی جاتی ہے ، جان بوجھ کر نَماز تَرک کرنے والا یعنی بے نمازی اللہ پاک کے ذِمّۂ  کرم سے نکل جاتا ہے ، بے نَماز ی کو رَسُولِ ہاشمی ، مکی مدنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بَد بَخْت فرمایا ، بے نَمازی ، زانی اور قاتِل سے بھی بڑا مُجْرم ہے ، بے نَمازی بروزِ قیامت اللہ پاک سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ پاک اُس پر غَضَب فرمائے گا ، نَماز میں سُستی کرنے والے کو ناراضیٔ رَبِّ اکبر کی صُورت میں عالَمِ بَرزَخْ میں یہ سَزا دی جائے گی کہ اُس کا سَر پتھر سے بار بار تاقیامِ قیامت کُچلا جاتا رہے گا۔ بے نمازی ، نماز ضائِع کرنے کی سَزا دُنیا میں پائے گا ، نَزع میں پائے گا ، قَبْر میں پائے گا اور میدانِ مَحْشر میں پائے گا۔ بروزِ قیِامت بے نَمازی برباد و رُسْوا ہو گا ، بروزِ قِیامت بے نَمازی کے چہرے پر بطورِ سزا عبرت ناک ، رُسْوا کُن تَحْریر لکھی ہو گی۔

    نَماز چھوڑنے پر بے نمازی کا نام جَہنّم کے اُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے ، جس سے وہ داخلِ جَہنّم ہو گا ، بے نَمازی جہنّم کی خوفناک وادی “ غَیّ “ کا حَقْدار ہے ،

ہو گیا تُجھ سے خدا ناراض اگر                                    قَبرْ سُن لے آگ سے جَائیگی بھر